لیبیا میں سالوں بعد بجلی کی فراہمی میں بہتری

114

طرابلس۔4ستمبر (اے پی پی):لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں سالوں سے جاری بجلی کی کٹوتی اور گھنٹوں بندش کے بعد جنرل الیکٹرسٹی کمپنی کی جانب سے بجلی کی بہتر سروس اور سہولیات کی فراہمی کی حالیہ صورتحال پر عوام کی جانب سے مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا میں مسلح حریف گروپوں کے درمیان ایک دہائی سے لڑائی کا سلسلہ جاری ہونے کے بعد شمالی افریقی ملک میں پہلے سے ہی خستہ حال بجلی گھروں میں ہونے والے نقصانات میں اضافہ ہو گیا تھا۔جنرل الیکٹر سٹی نے گزشتہ 10 سال میں بجلی کے نیٹ ورک کی حفاظت اور اوورلوڈ روکنے کے گرمیوں اور سردیوں میں بجلی کی بڑے پیمانے پر کٹوتی کا سہارا لیا۔

گزشتہ سال تک بجلی بندش 10 سے 20 گھنٹے تک جاری رہتی جس سے شہر کی سڑکیں تاریک ہو جاتیں اور شہریوں کو بغیر ایئرکنڈیشنگ کے 40 ڈگری سیلسیس سے زیادہ درجہ حرارت میں گذارنا پڑتے تھے ۔بجلی کی بہتر سروس اور سہولیات کی فراہمی کی حالیہ صورتحال پرمثبت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ناقابل برداشت چیز یہ تھی کہ کوئی نہیں جانتا تھا کہ بجلی کی فراہمی کب اور کتنے وقت کے لیے ہوگی۔

گزشتہ سال سے جنرل الیکٹرسٹی کمپنی میں نئے انتظامات کے ساتھ ساتھ نسبتاً مستحکم سکیورٹی صورتحال سے لیبیا کے باشندے اب بجلی کی فراہمی میں نمایاں طور پر بہتری محسوس کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ 2011 میں نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت میں معمر قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے بجلی کی قلت نے لیبیا کے عوام کی روزمرہ کی مصروفیات اور معمولات میں تعطل پیدا کر دیا تھا۔