خیبرپختونخوا میں 6 ہزار 416 ڈاکٹرز، 366 ڈینٹل سرجنز اور 3 ہزار 885 نرسز موجود ہیں،محکمہ صحت خیبرپختونخوا

398
قومی خبریں

پشاور۔ 05 ستمبر (اے پی پی):محکمہ صحت خیبرپختونخوا سے حاصل کردہ دستاویز کے مطابق مجموعی طور پر خیبرپختونخوا میں 6 ہزار 416 ڈاکٹرز، 366 ڈینٹل سرجنز اور 3 ہزار 885 نرسز موجود ہیں,تاہم محکمہ صحت کی دستاویز کے مطابق خیبر پختونخوا موجودہ آبادی کے حساب سے 6 ہزار 24 افراد کیلئے 1 ڈاکٹر یا اسپیشلسٹ موجود ہے.

پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹک کی ویب سائٹ پر موجود نئی یا ڈیجیٹل مردم شماری کے مطابق خیبرپختونخوا کی مجموعی آبادی 4 کروڑ 85 لاکھ 97 افراد مشتمل ہے جس میں 47 لاکھ 58 ہزار 562 افراد کیساتھ پشاور سے زیادہ آبادی والا اور 2 لاکھ 445 افراد کے ساتھ تورغر سب سے کم آبادی والا ضلع ہے۔۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے تناسب سے 1 ہزار افراد کیلئے 1 ڈاکٹر یا اسپیشلسٹ ہونا چاہیئے،

تاہم محکمہ صحت کی دستاویز کے مطابق خیبر پختونخوا موجودہ آبادی کے حساب سے 6 ہزار 24 افراد کیلئے 1 ڈاکٹر یا اسپیشلسٹ موجود ہے۔ڈبلیو ایچ او کے معیار کے مطابق اس وقت خیبرپختونخوا میں مجموعی ڈاکٹروں کی تعداد 40 ہزار 856 ہونی چاہئے۔اسی طرح ڈبلیو ایچ او کے تجویز کردہ تناسب کے مطابق ایک ڈاکٹر یا اسپشلسٹ کے حساب سے چار نرسز ہونے چاہئیں، اس حساب سے خیبرپختونخوا میں اس وقت 16 لاکھ 3 ہزار 424 نرسز ہونے چاہیئں، تاہم محکمہ صحت کے دستاویز کے مطابق خیبرپختونخوا میں موجودہ ڈاکٹرز کے تناسب سے بھی 23 ہزار 243 نرسز کی کمی ہے کیونکہ صوبے میں صرف 3 ہزار 885 نرسز ہیں۔محکمہ صحت کی دستاویز کے مطابق ضلع سوات میں سب سے زیادہ 742 ڈاکٹرز یا اسپیشلسٹ ہیں،

لیکن سوات میں بھی ڈاکٹروں کی تعداد ڈبلیو ایچ او کے تناسب کے مطابق نہیں ہے، کیونکہ سوات کی آبادی 26 لاکھ 87 ہزار 384 افراد پر مشتمل ہے۔اس حساب سے سوات میں 3 ہزار 419 افراد کیلئے ایک ڈاکٹر دستیاب ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے معیار کے مطابق سوات میں 2 ہزار 687 ڈاکٹرز درکار ہیں۔آبادی کے لحاظ سے پشاور میں سب سے زیادہ افراد ہیں تاہم محکمہ صحت کے دستاویز کے مطابق پشاور میں صرف 742 ڈاکٹرز یا اسپیشلسٹ موجود ہیں، جہاں ڈبلیو ایچ او کے معیار کے مطابق 4 ہزار 758 ڈاکٹروں کی ضرورت ہے کیونکہ پشاور میں 6 ہزار 413 افراد کیلئے ایک ڈاکٹر ہے۔محکمہ صحت کی دستاویز کے مطابق ضلع تورغر،

کولئی پالس اور لوئر کوہستان میں سب سے زیادہ طبی عملے کی کمی کا سامنا ہے، کیونکہ کولئی پالس میں ڈاکٹروں کی مجموعی تعداد صرف 5، لوئر کوہستان میں 7 اور تورغر میں 8 ہے، جبکہ ان تین اضلاع میں کوئی ڈینٹل سرجن اور نرس نہیں ہے۔ضلع تورغر میں 2 لاکھ 445 افراد کی آبادی کے تناسب سے 200 ڈاکٹروں، لوئر کوہستان میں 3 لاکھ 40 ہزار 17 افراد کی آبادی کیلئے 340 اور کولئی پالس کی 2 لاکھ 80 ہزار 162 افراد پر مشتمل آبادی کیلئے 280 ڈاکٹرز ہونے چاہئیں۔