گورنر پنجاب،چانسلر محمد بلیغ الرحمن کی زیر صدارت پنجاب یونیورسٹی سینیٹ کا اجلاس ، یونیورسٹی کے مالیاتی بجٹ کی منظوری دیدی گئی

183
حکومت ملک کی معیشت کی بحالی اور استحکام کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔گورنر پنجاب

لاہور۔5ستمبر (اے پی پی):گورنر پنجاب،چانسلر محمد بلیغ الرحمن کی زیر صدارت اولڈ کیمپس لاہور میں پنجاب یونیورسٹی سینیٹ کا 360واں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، رجسٹرار ڈاکٹر احمد اسلام اور دیگر ممبران سینیٹ نے شرکت کی۔اجلاس میں یونیورسٹی کے مالیاتی بجٹ 2023-24کی منظوری دی گئی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ پاکستان کا روشن مستقبل ملک کے نوجوانوں سے وابستہ ہے اور نئی نسل کو سنوارنے اور ان میں مثبت سوچ کو پروان چڑھانے میں اساتذہ کا کردار اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2013میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کو 34ارب روپے سالانہ ملتے تھے اور یہ رقم ہر سال بتدریج بڑھا کر ن لیگ کی حکومت نے 2018-19 کے بجٹ میں 120ارب روپے کردی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ (ن )لیگ حکومت نے تعلیم کو ہمیشہ اپنی ترجیحات میں رکھا اور اعلی تعلیم کی بہتری کے لیے عملی اقدامات اٹھائے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ 2018کے بعد تعلیمی بجٹ پر کٹ لگنے لگ گئے جس سے جامعات کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ جب اتحادی حکومت آئی تو اسے بہت سے چیلنجز درپیش تھے اور ملک کو ڈیفالٹ کا خطرہ ہونے کے باوجود واحد تعلیمی شعبہ ہے جہاں بجٹ میں کمی کے بجائے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی گرانٹ میں اضافہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق کے کلچر کو فروغ دینے اور یونیورسٹیوں کے مالی وسائل میں اضافے کے لئے اکیڈیمہ اور انڈسٹری کے مابین روابط کا فروغ ضروری ہے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی ہمارا فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے طلبا و طالبات بہت با صلاحیت ہیں جنہیں مثبت سوچ اور اچھائی کے رستے پر رہنمائی کر کے نفرتوں کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ گورنر پنجاب نے جامعات کو ہدایت کی کہ وہ فاصلاتی تعلیم کے فروغ کیلئے اقدامات کریں۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی خطے میں سب سے سستی و معیاری تعلیم دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی رینکنگ میں اضافہ ہوا ہے اور بہت سے مضامین بین الاقوامی رینکنگ میں شامل ہو چکے ہیں۔ وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی کے ذرائع آمدن میں اضافے کے لئے کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے کالجز کے الحاق کا عمل وقتی طور پر معطل کرنے سے بھی شدید مالی دباو کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اجلاس میں تمام ایجنڈا آئٹمز کو منظور کر لیا گیا۔