اسلام آباد۔8ستمبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر برائے مواصلات و ریلویز شاہد اشرف تارڑ نے کہا ہے کہ پاک۔امریکا تعلقات سکیورٹی سے بڑھ کر اب تجارت و سرمایہ کاری، سائنس و ٹیکنالوجی، موسمیاتی تبدیلی جیسے شعبوں کی طرف گامزن ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم سے ملاقات کے دوران کیا۔
نگراں وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات اور تعاون کی طویل تاریخ ہے، پاک۔امریکا تعلقات سکیورٹی سے بڑھ کر اب تجارت و سرمایہ کاری، سائنس و ٹیکنالوجی، موسمیاتی تبدیلی جیسے شعبوں کی طرف گامزن ہیں۔ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ ہماری توجہ سرحدی علاقوں سے ہٹ کر شمالی سندھ اور جنوبی پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں پر مرکوز ہے ، ہماری توجہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی اور انفراسٹرکچر کی از سرنو تعمیر پر ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم ترقیاتی تعاون پر مبنی اپنے پرانے تعلقات کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں ، پاکستان آج بھی ریلوے میں جنرل الیکٹرک لوکوموٹیوز استعمال کر رہا ہے اور اس حوالے سے ہم نے ایک اور آرڈر دیا ہے ، کراچی تا پشاور ریلوے لائن پر سیلاب سے تباہ شدہ ٹریک کی تعمیر اور اسے تحفظ دینے میں امریکہ ہماری مدد کر سکتا ہے۔ شاہد اشرف تارڑ نے کہا کہ ہم نے گوادر میں کامیاب معاہدے کیے ہیں اور سرمایہ کاروں کو یہاں خاطر خواہ سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب کرتے ہیں۔
امریکی سفیر نے کہا کہ پاکستان کے پاس سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے ایک اچھا موقع موجود ہے کیونکہ صنعتیں اس خطے میں آرہی ہیں، ہم کاروبار کے لیے پرکشش ماحول پیدا کرنے میں پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انٹرنیشنل ڈی ایف سی(ڈی ایف سی) پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کے لیے دلچسپی رکھتی ہے،
ہم ماحولياتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے پائیدار اور گرین ترقی کے اہداف کے حصول میں پاکستان کی مدد کر رہے ہیں۔ نگراں وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے COP 27 میں اہم کردار ادا کیا اور ہم بین الاقوامی پائیدار ترقی کے معیار تک پہنچنے کے لیے کوشاں ہیں، ہم پاکستان سے جہالت اور غربت کے خاتمے کے لیے مل کر کام کریں گے۔