تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کو روکنے کے لئے عملی اور فیصلہ کن اقدامات کریں گے، مدد علی سندھی

142
نیوٹیک نے ایک لاکھ سے زائد لوگوں کو ہنر مندی کی تربیت فراہم کی ، نیوٹیک نے خواتین کا کوٹہ بڑھا کر 40 فیصد کر دیا ہے، مدد علی سندھی
نیوٹیک نے ایک لاکھ سے زائد لوگوں کو ہنر مندی کی تربیت فراہم کی ، نیوٹیک نے خواتین کا کوٹہ بڑھا کر 40 فیصد کر دیا ہے، مدد علی سندھی

اسلام آباد۔12ستمبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت مدد علی سندھی نے کہا ہے کہ منشیات کا مسئلہ ایک وبائی مرض اور سنگین مسئلہ ہے جسے مناسب اہمیت نہیں دی جاتی،اس مسئلہ کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لئے ایک جامع مہم شروع کی ہے ،تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کو روکنے کے لئے مزید عملی اور فیصلہ کن اقدامات کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاکستان کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے موثر اقدامات کرنے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

ڈی آئی جی اے این ایف، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی، ڈی ڈی جی ایف ڈی ای اور پیرا کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری جنید اخلاق اور سینئر جوائنٹ سیکرٹری عبدالستار کھوکھر سمیت وزارت کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی نے کہا کہ منشیات کا مسئلہ ایک وبائی مرض ہے اور ایک سنگین مسئلہ ہے جسے مناسب اہمیت نہیں دی جاتی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے اس مسئلے کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لئے ایک جامع مہم شروع کی ہے اور پاکستان کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کو روکنے کے لئے مزید عملی اور فیصلہ کن اقدامات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پوری طاقت سے اس کا سدباب کیا جائے۔ انہوں نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لئے ایچ ای سی، پیرا اور ایف ڈی ای کے کردار پر بھی زور دیا۔ انہوں نے ان تمام اداروں کو حکم دیا کہ وہ اینٹی نارکوٹکس فورس کے ساتھ مل کر مسائل کے شکار علاقوں کی نشاندہی کے لئے ایک جامع مشق کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پہلے اس مسئلے کے پھیلاؤ کو سمجھنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ ہم اس کو کم کرنے کی حکمت عملی بنائیں۔امداد علی سندھی نے کہا کہ یورپ میں نوجوان اس مسئلے کی وجہ سے سڑکوں پر مر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ابھی تک اس مقام تک نہیں پہنچے ہیں اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اس معاملے کو ہاتھ سے نکل جانے سے پہلے ہی کنٹرول کر لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل پبلک سکولز میں تقریباً 250,000 طلباء ہیں جنہیں اولین ترجیح میں رکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے ایف ڈی ای کو ہدایت کی کہ وہ سرکاری سکولوں میں منشیات کے پھیلاؤ اور استعمال کے بارے میں ایک جامع رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام طلباء پاکستان کا مستقبل ہیں اور ہم ان کی صلاحیت کو منشیات کی وجہ سے ضائع نہیں ہونے دے سکتے۔