سرکاری اور نجی شعبوں میں خصوصی افراد کے لیے ملازمت کے کوٹہ پر عمل درآمد کی ضرورت ہے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

209
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد۔13ستمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سرکاری اور نجی شعبوں میں خصوصی افراد کے لیے ملازمت کے کوٹہ پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی 10 سے 12 فیصد آبادی کو مختلف قسم کی معذوریوں کا سامنا ہے اور یہ سرکاری اور نجی شعبوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے افراد کو ان کی مہارت اور قابلیت کے مطابق ملازمت دیں تاکہ انہیں مالی طور پر بااختیار بنایا جا سکے۔

صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں ایوان صدر میں منعقدہ معذوریوں کی درجہ بندی کے فریم ورک پر فالو اپ میٹنگ کے دوران کیا۔ اجلاس میں وزارت انسانی حقوق، خصوصی افراد کے حقوق کی کونسل (سی آر پی ڈی)، نادرا، نیوٹیک، چاروں صوبائی حکومتوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر کے نمائندوں اور عالمی ادارہ صحت کے نمائندے نے شرکت کی۔ وزارت انسانی حقوق نے اجلاس کو معذوری کے روزگار کے کوٹہ پر عمل درآمد کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ بتایا گیا کہ وزارت خصوصی افراد کے لیے ملازمت کے کوٹہ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سرکاری اداروں کے ساتھ سرگرم عمل ہے۔

وزارت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مارچ 2023 کے بعد 98 خصوصی افراد (ڈی اے پی) کو سرکاری اداروں نے ملازمتیں فراہم کی ہیں۔ وزارت نے مزید بتایا کہ ممکنہ آجروں کی ایک ماسٹر لسٹ تیار کی جا رہی ہے تاکہ خصوصی افراد کو ملازمتیں فراہم کرنے میں ان کا تعاون حاصل کیا جا سکے۔ نیوٹیک نے میٹنگ کو بتایا کہ 1500 خصوصی افراد کو ملازمت کے لیے تربیت دی گئی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت خصوصی افراد نے صرف بی پی ایس 1 سے 15 تک ملازمت کا کوٹہ حاصل کیا ہے جبکہ گزیٹڈ عہدوں کے لیے ان کے لیے کوئی مخصوص کوٹہ نہیں رکھا گیا ہے۔

صدر نے گزیٹڈ ملازمتوں میں خصوصی افراد کے لیے کوٹہ مخصوص کرنے کے لیے بھرتی کے موجودہ قوانین میں ترمیم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خصوصی افراد کو ہنر پر مبنی تعلیم فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ان کے لئے روزگار میں اضافہ ہو اور مرکزی دھارے کی اقتصادی سرگرمیوں میں ان کی فعال شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔ صدر نے وفاقی اور صوبائی سطحوں پر خصوصی افراد کی رجسٹریشن سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان قریبی رابطہ کاری کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

انہوں نے نیوٹیک کی طرف سے 1500 خصوصی افراد کو تربیت دینے کے ساتھ ساتھ انہیں ملازمتیں حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے وزارت انسانی حقوق کے کردار کی بھی تعریف کی۔ صوبائی حکومتوں کے افسران نے اجلاس کو خصوصی افراد کی سہولت اور تربیت کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ بعد ازاں تانگ چائنیز انٹرنیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹیکنالوجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ڈائریکٹر اور سی ای او سونگ جیان ینگ کی قیادت میں ایک وفد نے ایوان صدر میں صدر مملکت سے ملاقات کی۔

انہوں نے پاکستانی نوجوانوں کے لیے تکنیکی اور ہنر مندانہ تعلیم پر پریزنٹیشن دی۔ سی ای او نے بتایا کہ تانگ چائنیز انٹرنیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹیکنالوجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے 150 پاکستانیوں کو جدید ہنر مند تعلیم حاصل کرنے کے لیے چین بھیجا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کا ادارہ مزید پاکستانی نوجوانوں کو اسکالرشپ کی بنیاد پر چین بھیجے گا تاکہ وہ جدید ہنر مند تعلیم حاصل کر سکیں۔ صدر مملکت نے پاکستانی نوجوانوں کو ہنر مندانہ تعلیم فراہم کرنے کے لیے تنظیم کی خدمات کو سراہا۔