حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ آنے والے جائزہ کوکامیابی کے ساتھ مکمل کرنے اور پرائمری بیلنس کے اہداف حاصل کرنے کیلئے بدستوردرست سمت میں گامزن ہے، ترجمان وزارت خزانہ

72
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا، پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے ،ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 11 روپے تک کمی کر دی گئی

اسلام آباد۔20ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزارت خزانہ نے کہاہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ آنے والے جائزہ کوکامیابی کے ساتھ مکمل کرنے اور پرائمری بیلنس کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے بدستوردرست سمت میں گامزن ہے، حکومت رواں مالی سال کے دوران مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے میں پرعزم ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ جاری مالی سال کے بجٹ پر سختی سے عمل کیا جائے اور تمام اخراجات بجٹ کے مطابق رہیں۔

بدھ کویہاں جاری بیان میں وزارت خزانہ کے ترجمان نے بیرونی ادائیگیوں میں 4.5 ارب ڈالرکے شارٹ فال سے متعلق مقامی انگریزی روزنامہ میں شائع خبر کی تردید کرتے ہوئے کہاہے کہ مذکورہ خبر میں پاکستان کی بیرونی مالیاتی ضروریات اورمالی سال 2024 میں سودکی ادائیگی کو غلط اندازمیں پیش کیاگیاہے۔

ترجمان نے بتایا کہ جون کے اختتام پر سٹینڈ بائی معاہدہ پراتفاق کیلئے پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ جاری مالی سال کے بجٹ کے تمام اعدادوشمار شیئر کئے تھے۔ترجمان نے بتایا کہ وزارت خزانہ سٹینڈبائی معاہدہ کے تحت مختلف اقدامات پرآئی ایم ایف کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔علاوہ ازیں اقتصادی امورڈویژن اور ترقیاتی شراکت دارکثیرالجہتی اور دوطرفہ ذرائع سے مالی معاونت ملنے کا جدولی جائزہ لے رہے ہیں اوراس کی نگرانی کررہے ہیں۔وزارت خزانہ کا کمرشل بینکوں کے ساتھ بھی باقاعدہ بنیادوں پررابطہ ہے اورتوقع ہے کہ مذاکرات کے تحت یہ سودے جلد مکمل ہوجائیں گے۔

ترجمان نے بتایا کہ حکومت رواں مالی سال کے دوران مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے میں پرعزم ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ جاری مالی سال کے بجٹ پر سختی سے عمل کیا جائے اور تمام اخراجات بجٹ کے مطابق رہیں۔ اس مقصد کےلئے وزارت خزانہ تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومتوں کے ساتھ بھی حکومتی اہداف کو پورا کرنے کے لئے مصروف عمل ہے۔

علاوہ ازیں مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے کے لئے وزارت خزانہ مالیاتی پوزیشن کا اکثر جائزہ لیتی ہے۔ترجمان نے کہاکہ مذکورہ خبرمیں بیرونی معاونت میں کمی اورزیادہ پالیسی ریٹ کے باعث ادائیگی سودکے اخراجات میں اضافہ کا حوالہ مالیاتی اعدادوشمارکے محدود تفہیم کی عکاسی کررہاہے۔

حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ آنے والے جائزہ کوکامیابی کے ساتھ مکمل کرنے اور پرائمری بیلنس کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے بدستوردرست سمت میں گامزن ہے۔ ترجمان نے امیدظاہرکی کہ قومی اہمیت کے اقتصادی امورپرمحدودمعلومات کی بجائے ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی جائے گی۔