افغان جیل میں پاکستانی شہری کی موت نے اہم خدشات کو جنم دے دیا

151
افغان جیل میں پاکستانی شہری کی موت
افغان جیل میں پاکستانی شہری کی موت

اسلام آباد۔21ستمبر (اے پی پی):افغانستان کی جیل میں پاکستانی شہری کی موت نے اہم خدشات کو جنم دیتے ہوئے اس ضرورت کو اجاگر کیا ہے کہ عبوری افغان حکومت دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے اور ہم آہنگی کی اقدار کو فروغ دینے کے لیے پیشہ ورانہ طور پر کام کرے۔ کوہاٹ کا رہائشی بہرام شاہ 18 اگست کو مزار شریف جیل میں انتقال کر گیا۔ اسے افغان حکام نے ایک افغان شہری عبدالحمید کی شکایت پر حراست میں لیا تھا۔ بہرام شاہ پر الزام تھا کہ اس نے تھوڑی سی رقم ادا نہیں کی جس کی اس نے ضمانت لی تھی۔

ایک تجزیہ کار کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ افغان عبوری حکومت اس طرح کے معاملات میں لاپرواہی سے کام لے رہی ہو۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ دو سال گزرنے کے بعد بھی عبوری افغان حکومت ایسے معاملات کو سنبھالنے سے قاصر ہے۔ افغان جیل حکام کی رپورٹ کے مطابق بہرام شاہ کو دل کی تکلیف تھی اور وہ مزار شریف کے سول اسپتال میں زیر علاج تھا۔ علاج کے دوران ڈاکٹر نے انہیں کابل منتقل کرنے اور آپریشن کرنے کا مشورہ دیا۔ ڈاکٹر نے اپنی معائنے کی رپورٹ میں بہرام شاہ کی صحت پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور انہیں فوری رہا کرنے کا مشورہ دیا۔

تاہم افغان جج مولوی مبارک نے ڈاکٹر کی رپورٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے بہرام شاہ کی رہائی کو ایک اور ضامن فراہم کرنے سے مشروط کر دیا۔ پاکستانی شہری کی ہلاکت عبوری افغان حکومت کی جانب سے غفلت کا مظاہرہ ہے۔ تجزیہ کار نے مزید کہا کہ اس سے قبل دو پاکستانی مزدوروں کو ایک افغان شہری کی غیر قانونی نجی حراست سے بازیاب کرایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ افغان وزارت خارجہ کو پاکستانی قیدی کے ساتھ ہونے والے غیر انسانی سلوک کے واقعے سے بھی آگاہ نہیں تھا۔ پاکستانی شہریوں کے ساتھ اس طرح کے غیر انسانی اور غیر اخلاقی سلوک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی حکام نے عبوری افغان حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی جانب سے افغان شہریوں کی 40 سالہ میزبانی کو مدنظر رکھے تاکہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات متاثر نہ ہوں۔