بجلی چوروں کے بعد گیس چوروں کے خلاف بھی کریک ڈائون کا آغاز کیا جارہا ہے،نگراں وفاقی وزیر تجارت

88
وفاقی وزیر تجارت

کراچی۔ 22 ستمبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر تجارت، صنعت و پیداوار ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ بجلی چوروں کے بعد گیس چوروں کے خلاف بھی کریک ڈائون کا آغاز کیا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ ملک بھر کے چیمبر آف کامرس سے 30روز میں بجلی کے زائد استعمال اور تجارت کی زائد سرگرمیوں کے اوقات مانگی ہیں تاکہ درست اندازہ لگایا جاسکے۔انہوں نے بتایا کہ بجلی چوروں کے بعد اگلے ہفتے سے گیس چوروں کے خلاف بھی کریک ڈائون کا آغاز کیا جارہا ہے،

گیس چوری میں ملوث کسی فرد، ادارے کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ انہوں نے ملک گیر سطح پر دکانیں جلد بند کرانے کی کاروائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس سرپلس بجلی ہے، دکانیں جلدی بند کرانے سے حکومت کو نقصان ہوگا،انہوں نے کہا کہ دنیا کے 100بڑے برانڈز کو پاکستان لاکر کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے، تمام عالمی برانڈز کو سرکاری مہمان کادرجہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فی ڈالر حوالہ ریٹ 350 روپے تک پہنچ گیا تھا، انٹربینک ریٹ بھی 350روپے تک جاتا نظر آرہا تھا، آج ملک میں حقیقی موثر شرح مبادلہ 260روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر بچانے کے لیے امپورٹ پر پابندی لگائی گئی لیکن اس سے اسمگلنگ بڑھ گئی، افغانستان ایران سے اسمگنگ کا حجم 5ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا، ایکسچینج کمپنیوں کے توسط سے سارا ڈالر اوپن مارکیٹ سے اسمگل ہونے لگا، ملک میں قدرتی گیس نہیں ہے، تاجروں کو اپنی ضد چھوڑنی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ صنعتوں کے لیے بجلی کی ویلنگ پالیسی متعارف کرادی ہے

، سندھ اور پنجاب کی صنعتیں براہ راست تھر سے بجلی خریدیں، انہیں ٹیکس سے استثنیٰ دلوائوں گا، تھر سے بجلی لینے پر صنعتوں کے لیے پاور ٹیرف خطے کے مساوی ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر مصنوعات کی برآمدات کا حجم صرف 5ارب ڈالر ہے۔ وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ نگراں حکومت نے اسمگلنگ رکوادی ہے، ڈالر کی قدر بڑھنے نہیں دیں گے۔