لاہور۔19اکتوبر (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ معیشت اور صنعتوں کی کارکردگی کو بڑھانے اور جدت و ترقی کے فروغ کے لئے مصنوعی ذہانت کے استعمال کی اہمیت مسلمہ ہے۔ جمعرات کو یہاں فاران شاہد کی قیادت میں صنعتکاروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجیز کے مو ثر استعمال سے کاروبار میں مسابقتی برتری اور آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کئے جا سکتے ہیں۔
مصنوعی ذہانت صنعتوں میں جدت اور کارکردگی کو بہتر بنا کر معیشت کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والے سسٹمز اور روبوٹس کے استعمال سے کام کو بہتر، اخراجات کو کم اور مصنوعات و خدمات کی فراہمی کو تیز تر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجیز تیزی کے ساتھ اور درست طریقے سے بڑی تعداد میں ڈیٹا کا تجزیہ اور اس پرکارروائی کر سکتی ہیں۔
اس سے کاروباری اداروں کو مارکیٹ آگاہی حاصل کرنے، بڑے ڈیٹا پر مبنی فیصلے کرنے اور سماجی رجحانات کے مطابق فیصلے کرنے اور کاروبار کو متنوع بنانے کی صلاحیت حاصل ہوتی ہے جس کے نتیجے میں سٹریٹجک منصوبہ بندی اور آپریشنل کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی سے چلنے والی ٹیکنالوجیز نئی صنعتوں کی ترقی کو تیز تر اور موجودہ صنعتوں کو یکسر تبدیل کر سکتی ہیں۔
مصنوعی ذہانت کاروباری چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت کی وجہ سے انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی اور نئی سرمایہ کاری کو راغب کرتی ہے جس سے معاشی ترقی کو تحریک دیتی ہے۔ مہر کاشف نے کہا کہ اے آئی اعداد و شمار کا تجزیہ کرنے کے لیے الگورتھم کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کے رویے،
مارکیٹ کے حالات، اور سپلائی چین میں رکاوٹوں کے بارے میں آگاہی فراہم کرتی ہے جس سے کاروباری ادارے اپنے آپ کو بدلتے ہوئے حالات کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت صحت کی دیکھ بھال اور بائیو ٹیکنالوجی میں نمایاں بہتری میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔