اسلام آباد۔6نومبر (اے پی پی):نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوک اینڈ ٹریڈیشنل ہیریٹیج لوک ورثہ نے یونیسکو کے تعاون سے لوک ورثہ میں لوک فیسٹیول کے موقع پر پاکستان کے فوکلور اور روایتی ورثے پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔
اس موقع پر مشیر اور ماہر قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن محمد کاشف ارشاد، ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ محمد عزیر خان اور یونیسکو کے نمائندے بھی موجود تھے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر ثقافت جمال شاہ نے کہا کہ پاکستان کا ثقافتی ورثہ 9000 سال پرانا ہے جس کا آغاز مہر گڑھ سے ہوتا ہے۔
پاکستان متعدد متنوع اور تکثیری تہذیبوں کا گہوارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مہر گڑھ اور تخت بھائی کے تحفظ کے لیے سرمایہ کاری لانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کانفرنسوں میں دستکاروں کو بھی ان کی آگاہی کے لیے مدعو کرنا زیادہ اچھا ہوگا۔
ہمیں اپنے دستکاروں اور فنکاروں کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دستکاروں اور فنکاروں کے بارے میں اپنا رویہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ ہماری طاقت ہیں۔ وفاقی وزیر نے ثقافتی تنوع کو معاشرے میں امن اور ہم آہنگی کے فروغ کا بہترین ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ لوک میلہ فنکاروں کے لیے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور قومی ہم آہنگی کو مناسب انداز میں فروغ دینے کے لیے ایک قابل قدر پلیٹ فارم ہے۔
جمال شاہ نے کہا کہ لوک میلے کا مقصد فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا پیغام دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تخلیق کا جذبہ لوگوں کو اکٹھا کرتا ہے اور مجموعی طور پر معاشرے کو مضبوط کرتا ہے، فنکار سب سے زیادہ سخی لوگوں میں سے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ثقافتی ورثے کے فروغ کے لیے مزید مباحثے اور اس طرح کے انٹرایکٹو سیشنز کا انعقاد بھی کرنا چاہیے تاکہ لوگ بالخصوص نوجوان نسل سمجھ سکیں۔
ملک کی ثقافت اور ادب کو زیادہ موثر انداز میں فروغ دینے کے لیے ایک ہیریٹیج ٹیلی ویژن چینل شروع کیا جائے گا۔انہوں نے قومی زبانوں میں دستیاب بچوں کے لوک ادب کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ محمد عزیر خان نے کانفرنس میں شرکاء کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوک ورثہ وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ کے ویژن کے مطابق قومی ورثہ کے فروغ کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔
اس موقع پر یونیسکو کے نمائندے نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کی کانفرنس کا مقصد زندہ ورثے کی اہمیت کو سمجھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بھرپور ورثے کو یکساں طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ پاکستان یونیسکو کے رکن ریاست کے طور پر منفرد ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کا اظہار کرتا ہے۔ تاہم ثقافتی ورثے کی حفاظت میں کمیونٹی کا کردار بہت اہم ہے۔