جموں و کشمیر میں خواتین مسلسل ریاستی دہشت گردی، عدم تحفظ ،ظلم و تشدد، خوف و دہشت ، ناانصافی انسانی سوگ اوراذیت کا شکار ہیں،کل جماعتی حریت کانفرنس

173
جموں و کشمیر میں خواتین مسلسل ریاستی دہشت گردی، عدم تحفظ ،ظلم و تشدد، خوف و دہشت ، ناانصافی انسانی سوگ اوراذیت کا شکار ہیں،کل جماعتی حریت کانفرنس

اسلام آباد۔25نومبر (اے پی پی):کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیر و پاکستان کے کنوینر محمود احمد ساغر، جنرل سیکرٹری شیخ عبدالمتین، سیکرٹری اطلاعات امتیاز وانی نے مشترکہ بیان میں کہا ہےکہ دنیا بھر میں ہفتہ کو خواتین پرتشدد کی روک تھام کا عالمی دن منایا جا رہا ہے تاہم بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں خواتین مسلسل ریاستی دہشت گردی، عدم تحفظ ،ظلم و تشدد، خوف و دہشت ، ناانصافی انسانی سوگ اوراذیت کا شکار ہیں۔

یہاں جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیری خواتین کے تقدس اور عصمت کو پامال کرنے کیلئے کالے قوانین کے تحت اپنے فوجیوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ خاص طور پر 5 اگست 2019 کے بعد سے مودی حکومت، بھارتی فوج،پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں اور خفیہ ایجنسیوں کو کشمیری خواتین کو نشانہ بنانے، حراست میں لینے اور ان کے سماجی، انسانی اور دیگر حقوق کو نظر انداز کرتے ہوئے ان کے بارے میں توہین آمیز کلمات اور تبصروں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں اپنے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا نام نہاد قانونی تحفظ حاصل ہے۔

انہوں نے کہا 1989 سے اب تک 2 ہزار 3 سو 52 خواتین کو شہید اور 11 ہزار 2 سو 59 کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا ،بھارتی ریاستی دہشت گردی کے باعث گزشتہ 34 برس میں 22 ہزار 9 سو 67 کشمیری خواتین بیوہ ہوئیں۔ انہوں نے کہا گیا کہ 64 سالہ آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی سمیت دو درجن سے زائد خواتین گزشتہ پانچ برس سے بدنام زمانہ تہاڑ جیل اور دیگر بھارتی جیلوں میں غیر قانونی حراست کا سامنا کر رہی ہیں۔

بھارتی ریاستی کشمیری خواتین کو ان کے پیاروں کے قتل،گرفتاریوں اور دوران حراست جبری گمشدگیوں کے ذریعے ذہنی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔بھارتی فوجی کشمیریوں کی تذلیل کیلئے خواتین کوروزانہ کی بنیاد پر جنسی طور پر ہراساں کر رہے ہیں۔

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نئی دہلی کے زیر کنٹرول سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند سینئر رہنما اور معروف عالم دین مولانا سرجان برکاتی کی اہلیہ کو گزشتہ روز (جمعہ) ضلع شوپیاں میں غیر قانونی طور پر گرفتار کر لیا۔

جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو کشمیری خواتین کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور انکے خلاف گھنائونے جرائم کو روکنے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھانا چاہیے۔ عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین پر جاری بھارتی مظالم ، جاری قتل عام ، بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ناانصافی روکنے کیلئے اپنا اثر ورسوخ استعمال کرے۔