اسلام آباد۔13دسمبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی دی گئی انتخابات کی تاریخ میں کسی قسم کی توسیع، ترمیم یا تبدیلی ایجنڈے پر نہیں، ابھی تک کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا جو الیکشن کے التواءکا باعث بنے، کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں، ایک مسّلمہ بین الاقوامی تنازعہ ہے، کشمیری عوام اپنے حق سے دستبردار ہوں گے اور نہ پاکستان اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹے گا۔
وفاقی کابینہ نے بھارتی سپریم کورٹ کے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے حوالے سے فیصلے کو غیر قانونی فیصلہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے، وفاقی کابینہ نے پاکستان کی پہلی ”نیشنل اسپیس پالیسی“ کی منظوری دی، کابینہ نے پاکستان میں مقیم ایسے افغان باشندے جن کا پاکستان کے علاوہ کسی تیسرے ملک میں انخلاءہونا ہے، کی سہولت کے لئے قواعد و ضوابط میں تبدیلی کی منظوری دی، ایسے افغان باشندوں کے پاکستان میں قیام کی مدت کی حد کو 31 دسمبر 2023 سے بڑھا کر 29 فروری 2024ءکردیا گیا، کابینہ نے اختیارات کے ناجائز استعمال پر منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کا کنٹریکٹ فوری طور پر منسوخ کرتے ہوئے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی منظوری دی، وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹوکیسز (سی سی ایل سی) کے 6 دسمبر 2023ءکے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی جس کے تحت سائبر کرائمز کے تدارک، پراسیکیوشن اور فیصلہ سازی سے متعلق نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی اور ٹیلی کام ٹربیونل بھی قائم کیا جائے گا۔
بدھ کو یہاں نگران وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان اور نگران وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف کے ہمراہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس اندوہناک واقعہ اور دیگر دہشت گردی کے حملوں کے شہداءکی بلندی درجات اور لواحقین کے لئے صبرجمیل کی دعا کی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداءپاکستانی قوم کا فخر ہیں، دہشت گردی کے ناسور کے پاکستان سے مکمل خاتمے تک یہ جنگ جاری رکھیں گے، دہشت گردوں کی ایسی بزدلانہ کارروائیاں کسی صورت پاکستانی قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتیں۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بھارتی سپریم کورٹ کے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کی حیثیت کے حوالے سے غیر قانونی فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ جموں و کشمیر ایک مسلمہ بین الاقوامی تنازعہ ہے جو 7 دہائیوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا ہے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے نام نہاد فیصلے سے مسئلہ کشمیر پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے اس غیر قانونی طور پر کشمیریوں کی آزادی سلب کرنے کے اقدام کی بھرپور مذمت کرے۔ وفاقی کابینہ نے 5 اگست 2019 ءکو بھارت کے غیر قانونی اقدام اور بھارتی سپریم کورٹ کے یکطرفہ طور پر بھارتی حکومت کو اس حوالے سے کھلی چھٹی دینا بھارت کی بین الاقوامی قوانین اور ذمہ داریوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے اجلاس میں اس امر کا اظہار کیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس نام نہاد فیصلے سے ہماری کوششوں میں مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے حوالے سے مزید تیزی آئے گی۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ مظلوم کشمیری عوام ایک غاصب ریاست کے خلاف اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لئے مزاحمت کر رہے ہیں اور ریاست پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لئے ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گی۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نگران وفاقی کابینہ نے پاکستان کی افریقہ انگیج پالیسی کے تناظر میں جمہوریہ گیمبیا اور پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے مابین باہمی سیاسی تبادلہءخیال پر مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے منیجنگ ڈائریکٹر، نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کا کنٹریکٹ اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر فوری منسوخ کرنے اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی منظوری دی ہے۔ نئے منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی تک میاں محمد شفیق، چیف ایگزیکٹو انجینئر قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر کا چارج سنبھالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان میں مقیم ایسے افغان باشندے جن کا پاکستان کے علاوہ کسی تیسرے ملک میں انخلاءہونا ہے اور جن کے پاس نہ تو داخلے کا کوئی قانونی ثبوت ہے اور نہ ہی پروسسنگ فیس، ان کی سہولت کے لئے قواعد و ضوابط میں تبدیلی کی منظوری دی ہے، نئے قواعد و ضوابط کے مطابق ایسے افغان باشندے جن کا کسی تیسرے ملک میں انخلاءہونا ہے اور جن کے پاس کوئی قانونی دستاویز یا پروسسنگ فیس نہیں ہے، ان کے پاکستان میں معینہ مدت سے زیادہ قیام کے نتیجے میں 800 ڈالر کے ہرجانے کو کم کرکے 400 ڈالر کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ایسے افغان باشندوں کے پاکستان میں قیام کی مدت کی حد کو 31 دسمبر 2023ءسے بڑھا کر 29 فروری 2024ءکردیا گیا ہے۔ مقررہ تاریخ کے بعد ہر ماہ 100 ڈالر کے حساب سے ہرجانے کا اطلاق ہوگا جس کی زیادہ سے زیادہ حد 800 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کو قانونی دستاویزات کے حصول یا کسی تیسرے ملک میں جلد سے جلد انخلاءکے معاہدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی طرف راغب کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان کی پہلی ”نیشنل اسپیس پالیسی“ کی بھی منظوری دی۔ پالیسی کے تحت پاکستان میں ابلاغ اور روابط کے لئے بین الاقوامی کمپنیوں کو ”Low Orbit Sattilite Communication“ کے ذریعے صارفین کو خدمات فراہم کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ اس پالیسی کے تحت نہ صرف پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری ہوگی بلکہ پاکستان سے ان خدمات کے حصول کے لئے معاوضے کی مد میں باہر جانے والا قیمتی زرِ مبادلہ بچایا جا سکے گا۔ پالیسی کے تحت نہ صرف پاکستان میں بین الاقوامی سطح پر رائج جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ”اسپیس ریگولیٹری رجیم“ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے بلکہ سپارکو میں تحقیق و ترقی کے لئے فنڈز کا انتظام بھی رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام، سپارکو، وزارتِ دفاع و متعلقہ اداروں کی پاکستان کی پہلی اسپیس پالیسی کی تشکیل کی کوششوں کو سراہا ہے۔ وفاقی کابینہ نے وزارتِ سمندری امور کی سفارش پر کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر کی خدمات فی الفور اپنے ادارے کو واپس کرنے کی منظوری دی اور ادارے میں سامنے آنے والی بدانتظامی کی تحقیقات کی بھی منظوری دی۔ نئے منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی تک ریئر ایڈمرل شاہد احمد، ڈی جی آپریشنز پورٹ قاسم اتھارٹی کو اس کا اضافی چارج دینے کی بھی منظوری دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت صحت کی سفارش پر ڈاﺅ ڈینٹل کالج کراچی، نارووال میڈیکل کالج، نارووال، لیاقت انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، تھٹہ اور خیرپور میڈیکل کالج خیرپور میرس کی ابتدائی منظوری کے لئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو بھجوانے کے فیصلے کی توثیق کی۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے 23 نومبر 2023ءکے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی تاہم کابینہ نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے فیصلہ مو¿خر کر دیا۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ ادویات کی قیمتوں کے تعین اور ریگولیشنز سے متعلق پورے نظام کا جائزہ لیں تاکہ مستقبل کے لئے اس مسئلے کا ایک جامع حل تلاش کیا جاسکے۔ کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فارما انڈسٹری ترقی کرے تاہم قیمتوں اور ادویات کے معیار کے حوالے سے عوام کا مفاد مقدم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں موجودہ ڈرگ پالیسی میں ترمیم کے لئے وزارتِ صحت کابینہ کو بریفنگ دے جس میں ڈریپ کے ریگولیٹری اور انتظامی معاملات کا مفصل جائزہ شامل ہو۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹوکیسز (سی سی ایل سی) کے 6 دسمبر 2023ءکے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ ان فیصلوں میں سائبر کرائمز کے تدارک، پراسیکیوشن اور فیصلہ سازی سے متعلق نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کا قیام شامل ہے، ساتھ ہی ساتھ ٹیلی کام ٹریبیونل بھی قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 22 نومبر 2023ءکے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔
صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ابھی تک پاکستان کی کسی عدالت اور آئینی ادارے نے موجودہ نگران حکومت کو غیر قانونی قرار نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات کا وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ غیر قانونی مقیم افراد کی اپنے وطن واپسی سے متعلق اعداد و شمار وزارت داخلہ جاری کر رہی ہے، تقریباً ساڑھے چار لاکھ افراد اپنے وطن واپس جا چکے ہیں، ان میں سے اکثریت رضاکارانہ طور پر واپس جانے والوں کی ہے۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ کچھ ایسے لوگ یہاں مقیم ہیں جن کی منزل کوئی تیسرا ملک ہے، ان سے مذاکرات چل رہے ہیں۔
ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان واقعہ کا سختی سے نوٹس لیا ہے، وزیراعظم خود بھی ڈیرہ اسماعیل خان گئے، ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، ہم پاکستان کے عوام کو دہشت گردی سے بچانے کے لئے ہر حد تک جائیں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے وزیر داخلہ وضاحت کر چکے ہیں، مولانا فضل الرحمان کو سیکورٹی فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے، ابھی تک ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا جو الیکشن میں التواءکا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے دی گئی انتخابات کی تاریخ میں کسی قسم کی کوئی توسیع، ترمیم یا تبدیلی ایجنڈے پر نہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام پچھلے پچہتر سالوں سے اپنے حق خود ارادیت کے لئے لڑ رہے ہیں، فلسطینی ریاست کے قیام میں انہیں کامیابی نہیں ملی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اپنے حق سے دستبردار ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی تنازعہ ہے جو خود بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے کر گیا تھا، مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں، کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں، مسّلمہ بین الاقوامی تنازعہ ہے، نہ کشمیری عوام اپنے حق سے دستبردار ہوں گے اور نہ پاکستان اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹے گا۔