اداروں کے درمیان ہم آہنگی نہ ہو تو معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا ، ہمیں وہ فیصلے کرنے چاہئیں جو ملکی مفاد میں ہوں،سپیکر قومی اسمبلی

53
اداروں کے درمیان ہم آہنگی نہ ہو تو معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا ، ہمیں وہ فیصلے کرنے چاہئیں جو ملکی مفاد میں ہوں،سپیکر قومی اسمبلی
اداروں کے درمیان ہم آہنگی نہ ہو تو معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا ، ہمیں وہ فیصلے کرنے چاہئیں جو ملکی مفاد میں ہوں،سپیکر قومی اسمبلی

اسلام آباد۔16جنوری (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ 8 فروری کو منتخب ہونے والی قومی اسمبلی اقدار کو لے کر چلے گی، 9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی، اداروں کے درمیان ہم آہنگی نہ ہو تو معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، ہمارے پاس وقت نہیں، ہمیں وہ فیصلے کرنے چاہئیں جو ملکی مفاد میں ہوں، ضد اور انا نے ملک کو کتنا نقصان پہنچایا اس حوالے سے ہم سب کو سوچنا چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں پارلمینٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن کے نئے دفتر کی افتتاحی تقریب کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر سینئر صحافی اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے افسران بھی موجود تھے۔ راجہ پرویز اشرف نے پی آر اے کو نئے دفتر کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ میڈیا اور پارلیمنٹ کا آپس کا گہرا رشتہ ہے کیونکہ ذرائع ابلاغ کے ذریعے ہی پارلیمنٹ کی کارروائی عوام تک پہنچتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ پریس گیلری کی تمام ضروریات پوری کی جا سکے، خواہش ہے کہ پارلیمنٹ کی سربلندی کیلئے جہاں ہر شہری نے کام کرنا ہے وہاں میڈیا کا بھی بڑا کردار ہے، پارلیمنٹ گولڈن جوبلی تقریبات کو بھی بڑی خوبصورتی سے کور کیا گیا، گولڈن جوبلی کا مانومنٹ بھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آر اے کے ساتھ سفر ہمیشہ یادگار رہے گا، ہم نے ہمیشہ آئین کی سربلندی کے لئے کام کیا آئندہ بھی مل کر چلیں گے، امید ہے کہ 8 فروری کے بعد جو اسمبلی آئے گی وہ اقدار کو لے کر چلے گی۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پارلیمنٹ مادر آف آل انسٹی ٹیوشنز ہے،

جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچنے چاہئیں، اﷲ اس پارلیمنٹ کو سلامت رکھے۔ بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سارے ادارے پاکستان کے ہیں، اداورں کے درمیان ہم آہنگی نہ ہو تو معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، ہمارے پاس اب وقت نہیں ہے، وہ فیصلے کرنے ہیں جو ملک کے مفاد میں ہوں، ہم سب کو اور پوری قوم کو یہ سوچنا چاہئے کہ ضد اور انا نے ہمیں کتنا نقصان پہنچایا ہے، کیا کھویا کیا پایا اس پر ہمیں غور کرنا چاہئے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اصل چیز آپ کا نظریہ ہے، ہر ایک کو الیکشن میں برابر کا موقع ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ریڈ لائن کراس کی گئی تھی جس کی دنیا میں کہیں بھی مثال نہیں ملتی، کوئی مذہب، معاشرہ یا ملک اس طرح کے حملے کی اجازت نہیں دے سکتا۔ سینیٹ میں قرارداد پر بات کرتے ہوئے انہوں کہا کہ ایوان بالا قابل تکریم ہے،

جن ارکان نے قرارداد پیش کی ان کا اپنا مؤقف ہے تاہم اس حوالے سے فیصلہ کرنے کا اختیار الیکشن کمیشن کو حاصل ہے، میر ی خواہش ہے جو بھی حکومت آئے وہ ملک کے مفاد کیلئے کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی اور 28 مئی کا آپس میں کوئی موازنہ نہیں ہو سکتا، 9 مئی قابل شرم اور 28 مئی کا دن قابل فخر ہے۔