حیدرآباد۔ 02 فروری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر قومی ورثہ و ثقافت سید جمال شاہ نے کہا ہے کہ فن ملک و قوم کے لیے بہت ضروری ہے جب تک ملک و قوم فن کو اہمیت نہیں دیں گے وہ ترقی اور آگے نہیں بڑھ سکتے کیونکہ فن اور ثقافت ایک ایسا ذریعہ ہے جو روزمرہ کی زندگی کے ہر پہلو کو سیاست، سماجیات، مذہب، سائنس سے محبت کے ذریعے جوڑتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامشورو میں ملک کی پہلی نجی آرٹ اینڈ کلچر یونیورسٹی کے ڈگری شو 2024 میں مہمان خصوصی کے طور پر افتتاح کرنے کے موقع پر کیا۔ سید جمال شاہ نے کہا کہ ھماری سرزمین آرٹ اور ثقافت سے مالا مال ہے جو محبت، پیار اور احترام کا سبق دیتی ہے۔آرٹ زمین پر کانٹے نہیں بلکہ پھول لگانا سکھاتا ہے۔ جس کی مثالیں شاہ لطیف، سچل سرمست، بلی شاہ اور دیگر تخلیق کار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فن اندر کے خوف کو مار دیتا ہے۔ جس سے انسان اپنے باطن کا اظہار فن کے ذریعے کرتا ہے۔ فن سے انسان اپنی بزدلی چھوڑ دیتا ہے، بہادر اور غیر متزلزل ہو جاتا ہے۔ طلباء کے تھیسس پراجیکٹس کے بارے میں بات کرتے ہوئے سید جمال شاہ نے کہا کہ نمائش میں طلباء کی طرف سے پیش کیا گیا کام بہت خوبصورت ہے اور تمام کام معلوماتی پراجیکٹس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے فنکار بہت ذہین ہیں کیونکہ ان کا یہاں کی زمین، رنگ، مسائل اور لوگوں سے گہرا رشتہ ہے۔ یونیورسٹی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی نگراں وزیر نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ نجی شعبے میں اس قسم کی بہترین آرٹ اینڈ کلچر یونیورسٹی قائم کی گئی ہے جو کہ ایک فرد کا انتہائی مربوط اور قابل تحسین کام ہے۔ امید ہے کہ یہ ادارہ مستقبل میں بہت ترقی کرے گا اور فن سے وابستہ لوگوں کے لیے جوش و خروش کا باعث بنے گا تاکہ ملک میں فن و ثقافت کے دوسرے ادارے قائم ہو سکیں۔
اس سے قبل یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتاح داؤد پوتہ نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں یونیورسٹی کی کارکردگی اور مقاصد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ یونیورسٹی کا پہلا بیچ ہے جو پاسنگ آؤٹ ہو رہا ہے جس میں تینوں شعبہ جات یونیورسٹی کے فائن آرٹس، ٹیکسٹائل آرٹ اور فائنل ایئر کے میڈیا آرٹ کے طلباء کے پراجیکٹس کی نمائش کی گئی ہے اور یہ نمائش 28 دن تک جاری رہے گی اور اس کی اختتامی تقریب 28 فروری 2024 کو ہوگی۔
ڈگری شو کی نمائش میں یونیورسٹی کے فائن آرٹ، ٹیکسٹائل آرٹ، میڈیا آرٹ اور دیگر شعبوں میں فائنل ایئر کے 49 طلباء کے ہاتھ سے بنائے گئے پراجیکٹس نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔
دوسری جانب ڈگری شو میں طلباء نے مہمانوں کو اپنے پراجیکٹس کے بارے میں آگاہ کیا اور اپنے پراجیکٹس پیش کرنے والے طلباء نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا اور یونیورسٹی کی یادگاری گھڑیاں اٹھا کر ان کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ڈگری شو کی افتتاحی تقریب میں یونیورسٹی سینیٹ، سنڈیکیٹ ممبران، فیکلٹی ممبران، افسران، ملازمین اور طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔