اسلام آباد۔16فروری (اے پی پی):بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے کہا ہے کہ ہم ایک تکنیکی انقلاب کے دہانے پر ہیں جو پیداواری صلاحیت کو تیز کر سکتا ہے، عالمی ترقی اور پوری دنیا میں آمدنی کو بھی بڑھا سکتا ہے، دوسری جانب یہ ملازمتوں کی جگہ لے سکتا ہے اور عدم مساوات کو مزید گہرا کر سکتا ہے۔
آئی ایم ایف نے اپنے ایک بلاگ میں کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی تیز رفتار پیشرفت نے دنیا کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے جو جوش و خروش اور خطرہ کا باعث ہے اور عالمی معیشت پر اس کے ممکنہ اثرات کے بارے میں اہم سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
عالمی معیشت پر اس کے خالص اثر کا اندازہ لگانا مشکل ہے کیونکہ مصنوعی ذہانت کا شعبہ کئی پیچیدہ طریقوں سے مختلف معیشتوں کے ذریعے پھیلے گا۔ آئی ایم ایف نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ انسانیت کے فائدہ کے لئے مصنوعی ذہانت کی وسیع صلاحیت سے محفوظ طریقہ سے استفادہ کیلئے پالیسی سازی کی ضرورت ہو گی۔