اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی ٹیکس محتسب کے فیصلے کے خلاف جیریز ڈناٹا پرائیویٹ لمیٹڈ کی اپیل مسترد کرتے ہوئے جیریز سے کینسر کے مریضوں کیلئے ریڈی ایشن مشین فوری واگزار کرانے کی ہدایت کر دی۔ ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے مشین کی حساس نوعیت ، انسانیت بالخصوص کینسر کے مریضوں کی خدمت کے عظیم مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے مشین جاری کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کلکٹر کسٹمز لاہور 7 دن کے اندر تقریباً 1 سال سے جیریز کے پاس پڑی کینسر کے علاج کیلئے ریڈی ایشن مشین واگزار کرائیں، عدم تعمیل کی صورت میں کلکٹر کسٹمز قانون کے مطابق ضروری کارروائی شروع کرے۔
صدر مملکت نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ تابکاری مشین اپریل 2023 سے شیڈ میں پڑی ہے، جیریز گودام کی اضافی قیمت کی ادائیگی کے بغیر مشین جاری کرنے سے انکار ی ہے، کسٹمز حکام نے سٹوریج/ڈیمریج چارجز معاف کرنے کیلئے سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا۔ صدر مملکت نے افسوس کا اظہار کیا کہ جیریز نے کسٹمز حکام کے جاری کردہ سرٹیفیکیٹ کو سنجیدہ نہیں لیا، جیریز نے ویئر ہائوس چارجز کی بھاری ادائیگی کے بغیر مشین جاری کرنے سے انکار کیا، تاخیر کی وجہ سے پاکستان کے کینسر کے مریضوں اور غریب لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، غریب عوام ملک کے سرکاری ہسپتالوں سے علاج کرواتے ہیں، ہمدردانہ بنیادوں پر مسائل کو سمجھے بغیر ایسا استحصالی کاروبار افسوسناک ہے۔
اس حوالے سے ایوان صدر سے جاری تفصیلات کے مطابق میو ہسپتال نے کینسر کے مریضوں کو ریڈی ایشن دینے کیلئے کوبالٹ-60 سورس درآمد کیا ، یہ مشین سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کیلئے دستیاب واحد مشین ہے، فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے بقیہ رقم کی عدم ادائیگی پر مشین شیڈ میں روکی گئی تھی۔ کسٹمز حکام نے سٹوریج چارجز معاف کرنے کیلئے تاخیر کا سرٹیفکیٹ جاری کیا، تاخیر کا سرٹیفکیٹ کسٹمز کے اسسٹنٹ کلکٹر کی طرف سے جاری کیا گیا تھا۔ جیریز کے منیجر کارگو نے بقایا چارجز کی ادائیگی کے بغیر مشین جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ آلات جاری نہ ہونے پر میو ہسپتال کے سی ای او نے وفاقی ٹیکس محتسب سے رجوع کیا۔ ٹیکس محتسب نے کلکٹر آف کسٹمز لاہور کو فوری طور پر سامان جاری کرنے کیلئے جیریز سے رابطہ کرنے کا کہا۔ جیریز نے ٹیکس محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کے پاس اپیل دائر کی۔ صدر مملکت نے کیس کی ذاتی سماعت کے بعد جیریز کے خلاف فیصلہ دے دیا۔
صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ جیریز نے تاخیرکا سرٹیفکیٹ ہونے کے باوجود مشین جاری نہ کرکے کسٹم ایکٹ 1969 کی دفعات کی خلاف ورزی کی ، جاری کردہ سرٹیفیکیٹ اور ایکٹ کی دفعات پر عمل کرنا لازمی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ کسٹم ایکٹ کے تحت سرٹیفکیٹ کی تعمیل نہ کرنے پر جرمانے کی سزا ہے ، کسٹمز کے اسسٹنٹ کلکٹر کے جاری کردہ سرٹیفکیٹ کا احترام کیا جانا چاہیے تھا۔ فیصلے کے مطابق جیریز کسٹمز ایکٹ کی دفعات کو نظر انداز نہیں کر سکتا ، جیریز کی اپیل مسترد کی جاتی ہے۔ صدر مملکت نے ہدایت کی کہ کلکٹر آف کسٹمز 07 دنوں میں احکامات پر عمل درآمد کرائیں اور مشین واگزار کروائی جائے، عدم تعمیل پر قانون کے مطابق ضروری کارروائی شروع کی جائے۔