وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ صحت بلوچستان کا جائزہ اجلاس

218

کوئٹہ۔ 13 مارچ (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ صحت بلوچستان کا جائزہ اجلاس بدھ کو یہاں وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس میں اندرون صوبہ ڈاکٹروں کی تعیناتی اور عوام کو سرکاری سطح پر صحت کی معیاری سہولیات یقینی بنانے کے ضمن میں اہم فیصلے کئے گئے،

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے پر سالانہ ساٹھ تا ستر ارب خرچ کررہی ہے،ڈاکٹروں کی اکثریت کوئٹہ میں تعیناتی کی خواہاں ہے اور دیہی علاقوں میں ڈیوٹی سے گریزاں ہیں جس کی وجہ سے عوام مشکلات جھیل رہے ہیں اس لئے کسی بھی دباؤ کے قطع نظر ڈاکٹرز کو کوئٹہ سے فی الفور اندرون بلوچستان ٹرانسفر کیا جائے جس کی ابتداءمیرے حلقہ انتخاب ڈسٹرکٹ ڈیرہ بگٹی سے کی جائے،

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی حاضری یقینی بنانے کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں ایک ماہ کے اندر بائیو میٹرک سسٹم نصب کیا جائے، انہوں نے ہدایت کی کہ بی ایم سی کی کیتھ لیب اور سی ٹی اسکین مشین کو ہنگامی بنیادوں پر ٹھیک کرکے مریضوں کو درپیش مشکلات کا فوری ازالہ کیا جائے ،میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں معیاری علاج معالجے کے لئے ہمیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی جانب جانا ہوگا،

اس سلسلہ میں سیکرٹری صحت اور سیکرٹری خزانہ بلوچستان آئندہ ہفتے تک سندھ کا دورہ کرکے تجاویز مرتب کریں، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے بھی بلوچستان میں صحت کی سہولیات بہتر بنانے کے لئے حکومت سندھ کو معاونت کی ہدایت کی ہے ، میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سندھ حکومت کی طرز پر بلوچستان میں بھی صحت کے معیاری طبی ادارے بنائیں گے،

قبل ازیں اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان نے بتایا کہ بی ایم سی، فاطمہ جناح اور سول سنڈیمن اسپتالوں میں چھ سالوں سے طبی مشینری کی خریداری نہیں کی گئی تاہم اب طبی مشینری کی خریداری کے لئے ٹینڈر پراسس شروع کردیا گیا ہے اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی عبدالصبور کاکڑ، سیکرٹری خزانہ بابر خان، و دیگر حکام نے شرکت کی

وزیر اعلیٰ نے کیتھ لیب اور سی ٹی اسکین مشین فعال کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ طبی ٹیسٹ کے لئے مریضوں کو ایک ہسپتال سے دوسرے ہسپتال بھجوانے کا سلسلہ بند کیا جائے اور ایک ہی چھت تلے تمام طبی ٹیسٹ اور علاج معالجہ کی سہولیات کو یقینی بنایا جائے ،میر سرفراز بگٹی نے بی ایم سی میں مریضوں کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور علاج معالجے سے متعلق دریافت کیا،

انہوں نے کہا کہ دیانتداری سے فرائض سرانجام دینے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی حوصلہ افزائی کریں گے جبکہ فرائض سے پہلو تہی کرنے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کو دور دراز علاقوں میں ٹرانسفر کرکے ان سے ہر صورت ڈیوٹی لی جائے گی اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بی ایم سی ڈاکٹر امین خان مندوخیل نے ہسپتال سے متعلق وزیر اعلیٰ بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دی۔