برسلز، اقوام متحدہ ۔9اپریل (اے پی پی):غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے حوالے سے بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کی جانب سے اسرائیل سے قتل عام بند کرنے کے مطالبات کا سلسلہ جاری ہے۔
شنہوا کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے مشرق وسطیٰ (انروا ) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا کہ غزہ میں قحط کی صورتحال روز بروز سنگین تر ہوتی جا رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے رابطہ کار جیمی میک گولڈرک نے بھی زور دیا ہے کہ غزہ کی نصف آبادی ممکنہ قحط کے خطرے سے دوچار ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کے لوگ ناقابل تصور درد سے نبرد آزما ہیں، بچوں میں غذائی قلت کا مسئلہ بے مثال سطح تک پہنچ گیا ہے۔
یورپی یونین کے نمائندہ اعلی برائے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی جوزپ بوریل نے بھی غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے چھ ماہ پورے ہونے پر ایک بیان جاری کیا۔اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ مستقل امن کے حصول کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے، بوریل نے کہا کہ یورپی یونین پائدارامن کے قیام کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ اٹھائے جانے والے اقدامات کی حمایت کے لیے تیار ہے۔