اسلام آباد۔20جون (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہےکہ حکومت مہنگی بجلی پیدا کرنے والے ذرائع کی حوصلہ شکنی کرے گی اور متبادل توانائی خصوصاً شمسی توانائی کے شعبے کی ترویج کی خواہاں ہے،گردشی قرضہ ، لائن لاسز اور بجلی چوری اس وقت پاکستان کے توانائی کے شعبے کے بڑے مسائل ہیں،بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری اور آئوٹ سورسنگ حکومتی ترجیح ہے۔جمعرات کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم سے جارجیا کے سابق وزیراعظم نیکا گلائوری کی سربراہی میں توانائی کے شعبے کے غیر ملکی ماہرین کے وفد نے ملاقات کی۔ملاقات میں پاکستان میں پاور سیکٹر اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ گردشی قرضہ ، لائن لاسز اور بجلی چوری اس وقت پاکستان کے توانائی کے شعبے کے بڑے مسائل ہیں،توانائی کے شعبے میں اصلاحات ملک کی معاشی ترقی کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں،حکومت ایسی پالیسیوں پر کام کر رہی ہے جس سے گردشی قرضوں میں کمی ہو اور بجلی کے بلوں کی وصولی کا طریقہ کار بہتر کیا جا سکے۔وزیراعظم نے کہا کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری اور آئوٹ سورسنگ حکومتی ترجیح ہے،پاور سیکٹر کی نجکاری اور آئوٹ سورسنگ کے حوالے سے جارجیا کے کامیاب تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں،حکومت مہنگی بجلی پیدا کرنے والے ذرائع کی حوصلہ شکنی کرے گی اور متبادل توانائی خصوصاً شمسی توانائی کے شعبے کی ترویج کی خواہاں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیا جائے گا،بجلی کے فی یونٹ نرخ میں کمی کے حوالے سے اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔وزیراعظم نے وفاقی وزراء کو وفد کے ساتھ ملک میں توانائی کے سیکٹر کی بنیادی اصلاحات کے حوالے سے مشاورت کرنے اور ان اصلاحات کے حوالے سے فی الفور جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت کی۔ملاقات میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری ، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔