
راولپنڈی۔22جون (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شہداء کی عظیم قربانیوں پر انہیں بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ افواج پاکستان نے ملک کے تحفظ کیلئے ہمیشہ بے مثال قربانیاں دی ہیں ، ہارون ولیم نے وطن کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، ان کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، پوری قوم اقلیتی برادری کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، ہم سب مل کر ملک کو ایک حقیقی فلاحی ریاست بنائیں گے، ملک میں مہذب نظام، تحمل، برداشت، رواداری اور بھائی چارے کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹ ہالز چرچ میں پاک فوج کے شہید سپاہی ہارون ولیم کی آخری رسومات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے ہارون ولیم کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز کے پی کے میں آئی ای ڈی حملہ میں شہید ہونے والوں نے ملک کیلئے خون کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ ان قربانیوں سے بھری پڑی ہے اورعصر حاضر میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ کل کے افسوسناک واقعہ کے نتیجہ میں ہارون ولیم نے اپنے وطن کیلئے خون کا نذرانہ پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، مسلح افواج اور پوری قوم قربانی دینے والے سپوتوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور ان کی یہ قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاسٹر سیموئیل نے بڑی مدلل اور دلوں کو گرما دینے والی گفتگو کی اور بعض دلخراش واقعات کو لطیف پیرائے میں پیش کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ ملک خداداد پاکستان عظیم قربانیوں کے نتیجہ میں معرض وجود میں آیا تھا، بھارت سے لاکھوں نہیں کروڑوں لوگوں نے ہجرت کی، راستے میں عظیم قربانیاں دیں، قائد اعظم کی عظیم قیادت میں یہ ملک مورض وجود میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ 11 اگست کے خطاب میں انہوں قائد اعظم نے واضح الفاظ میں فرمایا کہ اس ملک پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی ہوگی، تمام لوگوں کو آئین و قانون کے مطابق زندگی بسر کرنے کے مساوی مواقع ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریر کا یہ مرکزی نقطہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاسٹر سیموئیل نے پاکستان کیلئے قربانیاں دینے والی مسیحی برادری کی تاریخ بیان کی ہے۔ آرمی، نیوی، ایئرفورس میں مسیحی بھائیں نے اپنے خون سے تاریخ رقم کی۔ آج کا دن ہم سب کیلئے سبق آموز دن ہے، ملک میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کے ساتھ اقلیتی برادریوں نے پاکستان کی خدمت کی ہے اور مسیحی برادری نے زندگی کے مختلف شعبوں میں شاندار خدمات سرانجام دی ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں ان کی خدمات لازوال ہیں، میں خود مشنری سکول سے پڑھا ہوں اور اپنے اساتذہ کاشکرگزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم اورعلامہ اقبال نے جو خواب دیکھا یہ اس کی تعبیر ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم اور سپہ سالار ان کی قربانیوں کا دل سے اعتراف کرنے کیلئے یہاں جمع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بعض واقعات نے تلخ یادیں چھوڑی ہیں لیکن اس کے باوجود من الحیث القوم ہم دنیا وآخرت میں اس حوالہ سے جوابدہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی سے سبق حاصل کرنا چاہئے کہ ہمیں مل کر اس ملک کی خدمت کرنی ہے اور ہم سب کو آئین و قانون کے مطابق مساوی حقوق حاصل ہیں، زندگی کی دوڑ میں محنت اور ریاضت سے اپنا مقام حاصل کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر،افواج پاکستان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ، جوانوں ا ور سپاہیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک کیلئے شہادت کا جام نوش کیا، گزشتہ اور کل کے واقعات میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے یہ قوم کے کڑیل نوجوان ہیں جو اپنے بچوں کو یتیم کرکے ہزاروں اور کروڑوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری عظیم فوج کا یہ عظیم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنہوں نے اس ملک کی اپنے خون سے آبیاری کی اور دنیا سے رخصت ہوگئے، افواج پاکستان ایک بہترین نظام کے تحت اپنے شہدا کے خاندانوں کا پوری طرح خیال رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن شہداء کی عظمت کا گواہ ہے کہ ان کو مردہ مت کہو یہ زندہ ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اس ملک کو حقیقی معنوں میں ایک رفاعی ملک بنانا ہے، قائداعظم اور علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیر اس وقت ہی ممکن ہوگی جب ملک میں مہذب نظام کو فروغ دیں گے اور تدبر وتحمل ، برداشت اور بھائی چارے کو فروغ دیں اور اقلیتوں کا پہلے سے بھی زیادہ خیال رکھیں۔
انہوں نے ہارون ولیم کے اہل خانہ سے دل کی گہرائی سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے غم میں شریک ہیں اور آپ کی قربانی سے آپ کے خاندان کا نام قیامت تک روشن رہے گا کیونکہ آپ نے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ اپنی گفتگو کے آخر میں وزیراعظم نے کہا کہ آئیں ہم سب مل کر اس ملک کو عظیم بنائیں، شہداء کے خون کی قربانی کے نتیجہ میں پاکستان ایک عظیم ملک بنے گا۔ تقریب میں آرمی چیف جنرل حافظ عاصم منیر، مسلح افواج کے افسران، وفاقی وزراء سمیت ہارون ولیم کے اہل خانہ اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔