اقوام متحدہ ۔9جولائی (اے پی پی):فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے اسرائیل کی طرف سے وسطی غزہ میں سکول پر بمباری کی ’’آزادانہ تحقیقات‘‘ کا مطالبہ کیا ہے ۔ یواین آر ڈبلیو اے کے زیر انتظام نصیرات پناہ گزین کیمپ میں چلنے والے اس سکول میں2ہزار افراد نے پناہ لے رکھی تھی۔
یواین آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ہفتہ کو غزہ کے وسطی شہر نصیرات میں اس سکول کو نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں درجنوں فلسطینی شہید ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ نصیرات میں اسرائیلی حملے کا نشانہ بننے والا سکول فلسطینی مسلح گروپوں نے استعمال کیا تھا۔ اس دعوے کے جواب میں یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا کہ میں نے ان الزامات کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ میں نے بار بار اس کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ حقائق کا پتہ لگایا جا سکے اور اقوام متحدہ کے اداروں کے دفاتر اور عمارات پر حملوں یا ان کے غلط استعمال کے ذمہ داروں کی نشاندہی کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے اس سے قبل بھی یو این آر ڈبلیو اے کے 12 ملازمین کے اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملوں میں ملوث ہو نے کا الزام عائد کیا تھا لیکن اقوام متحدہ کے دفتر کی جاری تحقیقات میں اسرائیل اپنے دعوے کے حق میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کئے جس کی بنا پر ان تحقیقات کو بند کر دیا گیا۔
یو این آر ڈبلیو اے کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں گزشتہ9 ماہ سے جاری جنگ کے دوران یو این آر ڈبلیو اے کی پناہ گاہوں پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 520 افراد شہید اور کم از کم 1,602 زخمی ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ دفتر ( او سی ایچ اے ) کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اب تک 19 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں جن میں سے کچھ نو یا 10 بار بے گھر ہوئے ہیں۔ او سی ایچ اے کے مطابق سرحدی علاقوں میں اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے 25 جون تک جنوبی لبنان میں تقریباً 97,000 افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔اس موقع پر فلپ لازارینی نے ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔