قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس، سیکرٹری آبی وسائل کی کمیٹی کو بریفنگ

96

اسلام آباد۔24جولائی (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس بدھ کو وزارت کے کمیٹی روم میں چیئرمین کمیٹی خالد حسین مگسی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں سیکرٹری آبی وسائل نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزارت ملک کے آبی وسائل کی ترقی سے متعلق امور کی نگرانی کرتی ہے جس میں 1960 کا سندھ طاس معاہدہ بھی شامل ہے ، وزارت خصوصی مطالعات کے فروغ کے لیے واپڈا، پانی کے شعبے کی بین الاقوامی تنظیموں، وفاقی ایجنسیوں اور اداروں کے ساتھ رابطہ قائم کرتی ہے۔ منسلک محکموں میں پاکستان ٹرانس بارڈر واٹر آرگنائزیشنز، ارسا، پاکستان کونسل فار ریسرچ ان واٹر ریسورسز (پی سی آر ڈبلیو آر)، فیڈرل فلڈ کمیشن اور پاکستان کمیشن فار انڈس واٹر شامل ہیں۔

کمیٹی کو وزارت کے تفویض شدہ اختیارات اور کارکردگی کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ چیئرمین واپڈا نے کمیٹی کو مختلف ڈیموں بالخصوص داسو اور مہمند ڈیموں پر پیش رفت کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ کمیٹی کے ارکان نے متاثرہ افراد کو اراضی کا معاوضہ نہ دینے سمیت دیگر مسائل کو اجاگر کیا اور کمیٹی نے اپنے اگلے اجلاس میں ان دونوں ڈیموں کے بارے میں جامع بریفنگ لینےکا فیصلہ کیا۔ چیئرمین ارسا نے کمیٹی کو بتایا کہ ارسا صوبوں کے درمیان آبی وسائل کی تقسیم کو منظم کرنے کا ذمہ دار ہے۔ کمیٹی کو کیرتھر کینال میں پانی کی کمی کی وجوہات کے بارے میں بتایا گیا جس میں پانی کی دستیابی کے مسائل کی وجہ سے اپ سٹریم آبی ذخائر سے کم آمد یا نہر کے لیے مختص کی گئی ریلیز میں کمی شامل ہو سکتی ہے۔ اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی محمد ادریس، شزرا منصب علی خان، احمد رضا مانیکا، سید ابرار علی شاہ، ذوالفقار علی بہان، نواب محمد یوسف تالپور، سید وسیم حسین، سہیل سلطان ،ملک انور، داور خان کنڈی، زرتاج گل کے علاوہ وفاقی وزیر مصدق مسعود ملک اور سیکرٹری آبی وسائل، چیئرمین واپڈا، چیئرمین ارسا سمیت وزارت کے اراکین اور دیگر حکام نے شرکت کی