الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں خواتین کو جنرل نشستوں پر 5 فیصد ٹکٹ کوٹہ پر عملدرآمد نہ کرنے کے کیس کی سماعت 7اگست تک ملتوی کردی

110
Election Commission

اسلام آباد۔25جولائی (اے پی پی):الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں خواتین کے جنرل نشستوں پر 5 فیصد ٹکٹ کوٹہ پر عملدرآمد نہ کرنے کے کیس کی سماعت 7اگست تک ملتوی کردی۔جمعرات کو کمیشن کے ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے سماعت کی۔کمیشن نے استفسار کیا کہ خواتین کو جنرل نشستوں پر 5 فیصد کا کوٹہ دیا تھا یا نہیں،عملدرآمد رپورٹ پیش کی جائے،اگر خواتین کو کوٹہ نہیں دیا گیا تو کیوں نہیں دیا گیا،خواتین امیدواروں کو اکثر ٹکٹ ایسے حلقے سے دیا جاتی ہے جہاں پارٹی کا ووٹ نہیں ہوتا، 10 جماعتوں نے خواتین کو پانچ فیصد جنرل نشست پر کوٹہ دینے پر عملدرمد نہیں کیا۔کمیشن ممبر نے استفسار کیا کہ اگر پانچ فیصد ٹکٹ خواتین کو نہیں دی جاتی تو اس کے کیا اثرات ہوں گے۔ ک

میشن حکام نے بتایا کہ جنرل نشست پر پانچ فیصد ٹکٹ خواتین امیدواروں کو نہ دینے پر سیاسی جماعت کا انتخابی نشان واپس لے لیا جائے گا۔ممبر کمیشن نے کہا کہ ہمارے ریکارڈ کے مطابق بی این پی مینگل نے خواتین کو 3.84 فیصد ٹکٹ دیئے۔بی این پی مینگل کے وکیل نے دو ہفتوں کی مہلت مانگ لی۔تحریک لبیک پاکستان کے وکیل نے کہا کہ ہمیں جواب جمع کرانے کیلئے وقت دیا جائے۔سلیمان خان قبائل موومنٹ نے بھی جواب جمع کرانے مزید وقت مانگ لیا۔

جمیعت علماء اسلام نورانی نے موقف اختیارکیا کہ ہمارے امیدواروں نے الیکشن میں حصہ ہی نہیں لیا،کاغذات واپس لے لئے تھے،ہم نے اپنے امیدوار پیپلز پارٹی کے حق میں دستبردار کردیئے تھے۔ہمارے 14 امیدوار تھے جس میں ایک خاتون تھی،تاہم سب نے کاغذات واپس لے لیے تھے۔ممبر کمیشن نے کہا کہ آپ اپنا تحریری بیان،بیان حلفی کے ساتھ جمع کرا دیں۔پاکستان نظریاتی پارٹی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ہمارے 63 امیدوار تھے،پنجاب میں ہمارے زیادہ امیدوار تھے جہاں ہم نے خواتین کو کوٹہ دیا،باقی صوبوں میں ہمارے دو تین امیدوار تھے جس میں کوٹہ بنتا نہیں تھا۔

ممبر کمیشن نے کہا کہ خواتین کو پانچ فیصد جنرل نشستوں پر ٹکٹ کا کوٹہ دینے کا اطلاق کیا سینیٹ پر بھی ہے،الیکشن ایکٹ میں خواتین کو 5 فیصدجنرل نشستوں پر ٹکٹ دینے کے معاملے پر لفظ پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیاں استعمال کیا گیا۔ممبر کمیشن نے کہا کہ اس معاملے پر بھی ہمیں تفصیل سے آگاہ کریں.جماعت اسلامی ، عوامی نیشنل پارٹی،جمیعت علما اسلام پاکستان امام نورانی،پاکستان عوامی تحریک،پاکستان راہ حق،جمیت علما اسلام (س) کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا۔الیکشن کمیشن نے نوٹس دوبارہ جاری کر دیا،کیس کی سماعت 7 اگست تک ملتوی کردی گئی۔