سانحہ ماڈل ٹائون استغاثہ کیس کی سماعت تین اگست تک ملتوی

116

لاہور۔26جولائی (اے پی پی):لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹائون استغاثہ کیس کی سماعت 3 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر سربراہ جے آئی ٹی عامر نواز کو طلب کر لیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ پولیس کیس اور دوسرے فریق کے استغاثہ پر ایک ساتھ فیصلہ ہو گا۔انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے سماعت کی ۔جمعہ کے روز سماعت پر نامزد پولیس اہلکاروں نے پیش ہوکر عدالت میں حاضری مکمل کروائی۔ دوران سماعت عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے دو تفتیشی افسران انتقال ہوچکا ہے ۔سرکاری وکیل اور پولیس حکام کی جانب سے عدالت میں دو سابق تفتیشی افسران انسپکٹر اعجاز رشید اور ڈی ایس پی چوہدری لیاقت علی کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پیش کیئے گئے جس پر عدالت نے وفات پانے والے تفتیشی افسران کو گواہان کی فہرست سے نکال دیا۔عدالت نے پاکستان عوامی تحریک کے سینئر وکیل مخدوم مجید شاہ کو آئندہ سماعت پر جرح کیلیے طلب کرلیا جبکہ عدالت نے گواہوں کو بھی جرح کے لیے طلب کرلیاعدالت نے مقدمے میں نامزد ملزمان پولیس اہلکاروں کی حاضری لگانے کے بعد سماعت3اگست تک ملتوی کردی۔

سانحہ ماڈل ٹائون کے دونوں فریقین کی الگ الگ ایف آئی آرز درج ہوئیں تھی پولیس کی مدعیت میں 510/14 ایف آئی آر درج ہوئی پاکستان عوامی تحریک کے جواد حامد کی مدعیت میں ایف آئی آر نمبر 696/14 درج ہوئی پاکستان عوامی تحریک نے استغاثہ بھی دائر کر رکھا ہے اس کیس میں اب تک مجموعی طور پر سانحہ ماڈل ٹائون میں 104 گواہان کی شہادت قلمبند ہو چکی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹائون استغاثہ میں مجموعی طور پر 124 ملزم نامزد ہیں۔ سابق ایس پی عمر ورک سمیت 4 ملزموں نے بریت کی درخواستوں دائر کر رکھی ہیں سابق ایس پی عمر ورک، سابق ڈی ایس پی خالد ابوبکر، سابق ڈی ایس پی میاں شفقت، سابق انسپکٹر بشیر نیازی نے بریت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں، جبکہ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا اور ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبدالجبار سمیت 5 ملزم پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔