یورپی یونین ،فرانس، برطانیہ کی اسرائیلی وزیر کے فلسطینیوں کو بھوک سے مارنے کے بیان کی مذمت،امریکا کا حیرت کا اظہار

122
European Union
European Union

برسلز ،واشنگٹن۔8اگست (اے پی پی):یورپی یونین، فرانس اور برطانیہ اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سوٹرچ کے اس بیان کی مذمت اور امریکا نے حیرت کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ غزہ کی 20 لاکھ کی آبادی کو بھوک سے مارنا جائز اور اخلاقاً درست ہوگا۔ اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر خزانہ نے پیر کو پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ دنیا میں کوئی بھی ہمیں غزہ کی 20 لاکھ کی آبادی کو بھوکا نہیں مارنے دے گا اگرچہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرانے کے لئے ایسا کرنا جائز اور اخلاقی طور پر درست ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم غزہ میں انسانی امداد اس لئے لا رہے ہیں کیونکہ ہمارے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔ ہم ایک ایسی صورتحال میں ہیں کہ جنگ جاری رکھنے کے لیے ہمیں بین الاقوامی سطح پر قانونی جواز درکار ہے۔ اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیان کے بعد بین الاقوامی کمیونٹی نے اس پر غصے کا اظہار کیا ہے ۔ یورپی یونین نے کہا ہے کہ جان بوجھ کر شہریوں کو بھوکا رکھنا جنگی جرم ہے۔ یورپی یونین نے جاری بیان میں کہا کہ اس سے ایک مرتبہ پھر اسرائیلی وزیر کی بین الاقوامی قوانین اور بنیادی انسانی اصولوں کے لئے نفرت کا واضح اظہار ہو تاہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم اسرائیلی حکومت سے توقع کرتے ہیں کہ وہ وزیر خزانہ کے بیان سے واضح طور پر لاتعلقی کا اظہار کرے۔

یورپی یونین نے ایک بار پھر غزہ میں فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ میں امداد کی فراہمی کو بڑھانے پر زور دیا ہے۔ فرانس نے بھی اسرائیلی وزیر خزانہ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ فرانس نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کو انسانی امداد پہنچانا بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اسرائیل کی ذمہ داری ہے کیونکہ اسرائیل کے پاس ہی تمام علاقے کا کنٹرول ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ اسرائیلی وزیر بیزالیل سموٹرچ کے بیان کا کوئی جواز نہیں ۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ بیان واپس لے اور اس کی مذمت بھی کرے۔ امریکا نے اسرائیلی وزیر خزانہ کے اس بیان پر حیرت کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں نے کہاکہ غزہ کے لوگوں کو بھوکا رکھنا جائز قرار دیا جا سکتا ہے۔

بائیڈن انتظامیہ نے گزشتہ روز اسرائیلی وزیر خزانہ کے رواں ہفتے کے تبصروں کی بین الاقوامی مذمت کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غزہ کی پوری آبادی کو بھوک سے مرنے کا جواز پیش کیا جا سکتا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں ٹائمز آف اسرائیل کو بتایا ہے کہ ہم ان تبصروں پر حیرت زدہ ہیں اور اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ یہ بیان بازی نقصان دہ اور پریشان کن ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بار بار غزہ میں انسانی بحران کو ختم کرنے، امداد کے بہاؤ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور ضرورت مندوں کے لیے بنیادی خدمات بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کو بدترین انسانی صورتحال کا سامنا ہے جبکہ 24 لاکھ کی آبادی بےگھر ہو چکی ہے اور خوراک کی کمی کے باعث مزید مشکلات سے دوچار ہیں ۔