22.2 C
Islamabad
بدھ, ستمبر 3, 2025
ہومعلاقائی خبریںبشریٰ بی بی کی مزید مقدمات میں گرفتاری سے روکنے کی درخواست...

بشریٰ بی بی کی مزید مقدمات میں گرفتاری سے روکنے کی درخواست دیگر کیسز کے ساتھ مقرر کرنے کی ہدایت

- Advertisement -

اسلام آباد۔12اگست (اے پی پی):اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی مزید مقدمات میں گرفتاری سے روکنے کی درخواست دیگر کیسز کے ساتھ مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس فائل چیف جسٹس آفس کو بھیج دی جبکہ بشریٰ بی بی کی جیل میں بدسلوکی کے خلاف درخواست سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بھجواتے ہوئے حکم دیا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل درخواست پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ اڈیالہ جیل اسلام آباد کے قیدیوں کی حد تک اسلام آباد کی جیل ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی اور دوسرے مقدمہ میں گرفتار نہ کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل شہباز کھوسہ نے دلائل دیئے کہ بشریٰ بی بی کو 31 جنوری کو توشہ خانہ ون کیس میں سزا ہوئی ، توشہ خانہ کیس میں سزا معطل ہو چکی ۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ تھینکس ٹو اسٹیٹ ، تھینکس ٹو امجد پرویز ، میں کہہ رہا ہوں نا اسٹیٹ کے بیان پر سزا معطل ہوئی سزا کو فیصلہ ابھی برقرار ہے ۔ وکیل نے کہا کہ مجھے اگر موقع ملتا تو دلائل دیتا کیونکہ توشہ خانہ ون میں 342 ہوئی ہی نہیں تھی ۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ کب اپنے انڈیپنڈنٹ کریکٹر کو حاصل کریں گے ؟ کیا 13 جولائی کو ہی بشریٰ بی بی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنا محض اتفاق تھا؟ نیب پراسکیوٹر نے کہا کہ بشریٰ بی بی تفتیش میں تعاون نہیں کر رہی تھیں ، 13 جولائی کو ہی بشریٰ بی بی کی گرفتار ی محض اتفاق تھا ۔ اسٹیٹ کونسل نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف 11 راولپنڈی ، ایک اٹک ، ایک اسلام آباد میں مقدمہ درج ہے ۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کی مزید مقدمات میں گرفتاری سے روکنے کی درخواست دیگر کیسز کے ساتھ مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی فائل چیف جسٹس آفس کو بھجوا دی۔

- Advertisement -

بشریٰ بی بی کے ساتھ جیل میں بدسلوکی کے خلاف درخواست پر رجسڑار آفس کے اعتراضات کے ساتھ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔ وکیل نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کئے، پہلا اعتراض تھا کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل پنجاب حکومت کے ماتحت ہے،اعتراض ہے کہ اڈیالہ جیل حکام کے خلاف کارروائی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر نہیں ہو سکتی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ آفس کی جانب سے بشریٰ بی بی کی درخواست پر اعتراض بدنیتی پر مبنی ہے، ملزمہ اسلام آباد سے نیب کے کیس میں گرفتار ہے، اڈیالہ جیل اسلام آباد کے قیدیوں کی حد تک اسلام آباد کی جیل ہے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کہا کہ آفس کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ آئندہ درخواستوں پر ایسے فضول اعتراضات عائد نہ کئے جائیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے سامنے یہ پٹیشن بطور درخواست رکھی جائے اور وہ قانون کے مطابق اس پر کارروائی کریں۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں