28.1 C
Islamabad
منگل, ستمبر 2, 2025
ہومبین الاقوامی خبریںنیویارک، پاکستانی سفارتخانے میں یوم آزادی کی تقریب،سفیر منیر اکرم نے پرچم...

نیویارک، پاکستانی سفارتخانے میں یوم آزادی کی تقریب،سفیر منیر اکرم نے پرچم کشائی کی

- Advertisement -

نیویارک۔15اگست (اے پی پی):ملک کا 78 واں یوم آزادی پاکستان ہاؤس نیویارک میں روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا جس میں سفیر منیر اکرم نے پرچم کشائی کی اور بانی پاکستان کی دور اندیش قیادت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن اورقونصلیٹ جنرل کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقد کی گئی سادہ مگر پروقار تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم اور قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے اجتماع سے خطاب کیا ، پاکستان کے نائب مستقل نمائندے عثمان جدون، پاکستانی مشن اور قونصلیٹ کے افسران اور عملے کے ارکان بھی اس موقعے پر موجود تھے۔

سفیر منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان 1947ء میں آج کے دن برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے طور پر معرض وجود میں آیا ،یہ حقیقت میں بدلنے والا وہ خواب تھا جس کی تعبیر کو اس وقت بہت سے پنڈتوں نے ناممکن سمجھا ۔ قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت اور مسلمانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے بغیر ہم غلام ہی رہتے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی مسلمانوں کی موجودہ صورتحال (جو ہندوتوا کے نظریے کا شکار ہیں )قائد اعظم کی سیاسی دانشمندی کی تصدیق کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بنیاد خود ارادیت کے اصول پر رکھی گئی تھی، آزادی کا پورا تصور اس وقت تک نامکمل رہے گا جب تک کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت حاصل نہیں کرلیتے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان کے نام میں لفظ ’’ ک ‘‘جموں و کشمیر کی نمائندگی کرتا ہے۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم کا اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کا نعرہ محض نعرہ نہیں تھا بلکہ ملک کی سماجی و اقتصادی صلاحیتوں کو کھولنے کے لیے ایک لازمی امر تھا، ملکی معیشت کی بحالی انتہائی اہمیت کی حامل تھی اور حکومت نے ایسی پالیسیاں متعارف کروائیں جن کا مقصد معیشت کی بحالی اور اسے استحکام کی راہ پر گامزن کرنا تھا۔ سفیر منیر اکرم نے دہشت گردی سمیت ابھرتے ہوئے سکیورٹی چیلنجوں سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے مسلح افواج کو مضبوط اور جدید بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسے خطے میں ہیں جومختلف چیلنجز کا شکار ہے، ہمیں اپنی فوجی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے پاکستانی سفارت کاروں کو بھی خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے ملک کے اہم مفادات کے دفاع اور تحفظ کے لیے اپنے فرض سے آگے بڑھ کر کام کیا، اس تناظر میں انہوں نے ایک سابق بھارتی وزیر خارجہ کے تبصرے کا حوالہ دیا جس نے کہا تھا کہ اگر پاکستانی سفارت کار نہ ہوتے تو مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر زندہ نہیں رکھا جا سکتا تھا۔قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے یوم آزادی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بیرون ملک مادر وطن کے امیج اور مفادات کو اجاگر کرنے میں پاکستانی تارکین وطن کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی کی لچک اور تعاون کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ اتوزئی نے کہا کہ جب ہم آج یہاں اپنے وطن سے ہزاروں میل دور ہیں لیکن ہمارے دل پاکستان سے گہرے جڑے ہوئے ہیں،ہمیں بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے مفادات کے تحفظ اور فروغ کے لیے لگن اور عزم کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔قبل ازیں ، صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔ اپنے پیغامات میں پاکستانی رہنماؤں نے کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے لیے ان کی جائز اور منصفانہ جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کیا۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں