پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف جنگ میں اتحاد کی ضرورت ہے،سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان

139

اسلام آباد۔18اگست (اے پی پی):سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے شہریوں بالخصوص طلباء اور پڑھے لکھے افراد سے پلاسٹک آلودگی کے خلاف جنگ میں ساتھ دینے کی اپیل کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے جس پر فوری توجہ اور عمل کی ضرورت ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ پلاسٹک کی آلودگی کو ایک قومی فریضہ سمجھ کر ختم کرنے کی ضرورت ہے اور اپنے اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک صاف ستھرا، صحت مند اور زیادہ پائیدار مستقبل بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ماحول دوست متبادل ذرائع کو اپنائیں اور پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے کے لیے اپنی روزمرہ کی زندگی میں شعوری تبدیلیاں لائے۔ انہوں نے ماحولیاتی تحفظ اور قومی ذمہ داری کے تعلق کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پلاسٹک کے استعمال کے حوالے سے ہمارے رویے میں ایک مثالی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سکولوں اور یونیورسٹیوں کو اپنے نصاب میں ماحولیاتی تعلیم کو بھی شامل کرنا چاہیے تاکہ طلبا کو علم اور ہنر سے بااختیار بنایا جا سکے تاکہ وہ ماحولیاتی جنگجو بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل میں ماحولیاتی ذمہ داری کا احساس پیدا کر کے ہم تبدیلی کا ایک ایسا اثر پیدا کر سکتے ہیں جو پلاسٹک آلودگی کے بحران کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ انہوں نے پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے کمیونٹی کی قیادت میں اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے شہریوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ صفائی مہم کا اہتمام کریں، ساحل سمندر کی صفائی میں حصہ لیں اور ماحولیاتی تحفظ پر کام کرنے والی مقامی تنظیموں کی مدد کریں۔ ایک سوال کے جواب میں سپیکر پنجاب اسمبلی نے موسمیاتی تعلیم اور آگاہی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور تجویز پیش کی کہ اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو اپنے نصاب میں موسمیاتی خواندگی کو شامل کرنا چاہیے۔

انہوں نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی کارروائی کو ترجیح دیں، موسمیاتی لچکدار بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کریں اور موسمیاتی تبدیلی کی تحقیق اور ترقی کی حمایت کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مل کر کام کرنے سے ہم اپنے کاربن کے اخراج کو کم کر سکتے ہیں، اپنے سیارے کی حفاظت کر سکتے ہیں اور آنے والی نسلوں کے لیے قابل رہائش مستقبل کو یقینی بنا سکتے ہیں۔