اسلام آباد۔6ستمبر (اے پی پی):قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ فائونڈیشن اور دیگر رہائشی سکیموں اور الاٹیوں کو پلاٹ الاٹ کرنے کا عمل جلد سے جلد مکمل کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، رہائشی سکیموں کے لئے اراضی دینے والے مالکان کو جائز معاوضہ دینے کی کوشش کی جائے گی۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں اس حوالے سےتوجہ مبذول نوٹس پہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ وہ خود ان منصوبوں کا دورہ کر رہے ہیں۔ وزارت کی جانب سے سوال کا جواب دیاگیا ہے کہ مگر کئی امور ایسے ہیں جس کا ذکر نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ پراپرٹی ڈیلرز افسران سے لاکھوں روپے لے کر کئی کئی سالوں تک پلاٹ نہیں دے رہے۔ اسلام آباد میں 10 سال پہلے جن لوگوں نے رہائشی منصوبوں کے لئے اراضیاں دی ہیں انہیں ابھی تک ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔ لوگوں کو ان کی زمینوں کے پیسے پورے ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی حمایت سے وہ مضبوط فیصلے کر سکتے ہیں۔ میں پوری کررہا ہوں کہ رہائشی منصوبوں کو بروقت مکمل کیاجائے۔ اگر میرے پاس وزارت رہی تو لوگوں کو بلا کر پلاٹ حوالے کئے جائیں گے جبکہ اراضی لینے والے شہریوں کو جلد ادائیگیاں کی جائیں گی۔ مہتاب اکبر راشدی نے کہاکہ زیادہ تر پلاٹس سرکاری محکموں کے ملازمین کو الاٹ کئے گئے ہیں ۔ لوگوں سے پیسے لے کر ابھی تک الاٹمنٹ نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ ان منصوبوں کے حوالہ سے نظام الاوقات بھی دینا چاہیے۔ سپیکر نے وزیرہائوسنگ کو تفصیلی بریفنگ دینے کی درخواست کی۔ عقیل ملک نے کہا کہ ایف 14، ایف 15 ، جی 14 اور دیگر منصوبوں میں سی ڈی اے کو بھی آن بورڈ لینا چاہیے۔ سپیکر نے کمیٹی میں متعلقہ ایم این ایز کو شامل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر ہائوسنگ نے کہاکہ اسلام آباد کے لینڈ اونرز کو چاہیے کہ ارب پتیوں کی بجائے وزارت کے ساتھ جوائنٹ وینچر کرنا چاہیے۔ عالیہ کامران نے کہاکہ ملازمین 15 سال پہلے مکمل پیسے ادا کرچکے ہیں اور ان کے پیسے بینک میں رکھے گئے ہیں جن پر وزارت کو منافع مل رہا ہے۔ سپیکر نےمعاملہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=500829