اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ ہائوس کے تمام داخلی دروازوں کی ویڈیو فوٹیجز منگوا لی ہیں جس کے بعد ذمہ داروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔ منگل کو قومی اسمبلی میں مختلف اراکین کی طرف سے اٹھائے گئے نکتہ ہائے اعتراضات پر رولنگ دیتے ہوئے سپیکر نے کہاکہ گزشتہ رات جو کچھ پارلیمنٹ میں ہوا اس واقعے پر ہمیں سٹینڈ لینا ہو گا، میں نے پارلیمنٹ کے داخلی دروازوں کی ویڈیو فوٹیج طلب کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے آپ کو بد قسمت سمجھتا ہوں کہ 2014 میں پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تو میں ہی سپیکر تھا ،اب گزشتہ روز بھی میرے ہی دور میں یہ واقعہ ہوا،ویڈیو فوٹیجز دیکھ کر جس کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرانی ہے ،میں درج کرائوں گا۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سپیکر نے جو بات کی ہے اس سے اختلاف نہیں کیا جاسکتا۔
میٹھا بونے سے میٹھا ہی اُگے گا۔یہ اس ایوان کے تقدس کا مسئلہ ہے کوئی بھی اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکے گا۔ آئین اور قانون کی پاسداری ہونی چاہیے ۔ سپیکر چیمبر میں بیٹھ کر اس مسئلے کا کوئی حل نکالنا چاہیے۔ قبل ازیں علی محمد خان نے نکتہ اعتراض پرکہا کہ پارلیمنٹ ہم سب کا جمہوری گھر ہے ، بڑی مشکل سے یہاں پہنچاچا ہوں۔ میرامقدمہ جمہوریت ہے ہمارے نظریاتی اختلافات ہیں۔ گزشتہ شب کے واقعے کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ سید نوید قمر نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات اور ضروری کارروائی ہونی چاہیے۔ ایم کیو ایم کے سید مصفطیٰ کمال نے کہا کہ گزشتہ روز جو واقعہ ہوا ہےسپیکر کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے جلسے میں جو تقریر کی وہ کونسی جمہوری تقریر تھی۔ خواتین اور میڈیاکے لئے انہوں نے جوالفاظ ادا کر کے جنگ شروع کی تو یہ سب اسی کا رد عمل ہے۔
انہیں ملک کےلئے مفاہمت کی بات کرنی چاہیے۔ یہ بات درست نہیں ہے کہ کوئی بھی چور ڈاکو جو ا ن کے جھنڈے تلے آجائے وہ صحیح ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب نہیں چلے گا۔ کوئی بھی ٹی وی پر یہ سب کچھ دیکھ کر خوش نہیں ہو رہا اور ملک کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب زہر کی فصل بوئی جائے گی تو زہر ہی اگے گا۔ پی ٹی آئی والے جا کر بانی پی ٹی آئی کو سمجھائیں کہ ملک کوچلانے کے ایجنڈے پر رولز آف گیمز بنائے جائیں۔ جب آپ گالیاں دیں گے تو اس کا رد عمل گالیاں ہی ہوں گی۔
میر منور علی تالپور نے کہا کہ سپیکر اس ایوان کے کسٹوڈین ہیں ایسے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو۔شاہدہ اخترعلی نے کہاکہ تمام جماعتوں کوپارلیمان میں مسائل کاسامنا ہے، ان مسائل کوکس طرح حل کیاجاسکتاہے اس کاجائزہ لینا ضروری ہے۔ماضی میں ہماری جماعت اور2014 میں جس طرح اس پارلیمان کے ساتھ سلوک ہواتھا وہ بھی قابل مذمت تھا۔ ہمیں اس پارلیمان کوطاقتوربنانا ہے۔ چیئرکواس صورتحال کانوٹس لینا چاہے۔