تہران ۔13ستمبر (اے پی پی):ایرانی وزارت خارجہ نے روس ۔یوکرین جنگ میں مداخلت اور بیلسٹک میزائلوں میں روس کی مدد کرنے کے الزامات کے بعدبرطانیہ، فرانس، ہالینڈ اور جرمنی کے سفیروں کو طلب کرلیا ہے۔ العربیہ اردو کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے بھی روس۔یوکرین جنگ میں اپنے ملک کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کبھی بھی روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کا حصہ نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک شروع سے ہی سیاسی حل اور دو طرفہ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔
مغربی یورپی امور کے ڈائریکٹر جنرل نے بعض مغربی جماعتوں کے حالیہ بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے موقف اور اقدامات پر اصرار کو ایرانی عوام کے خلاف مغربی دشمنانہ پالیسی کا تسلسل سمجھا جاتا ہے اور ایران کی طرف سے اس کے مناسب جواب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ڈی جی نے یوکرینی تنازعے کے حوالے سے اپنے ملک کے واضح اور اعلانیہ موقف کی بھی تجدید کی اور اس بات پر زور دیا کہ روس کو بیلسٹک میزائلوں کی فروخت کے بارے میں کوئی بھی دعویٰ غلط اور بے بنیاد ہے۔
واضح رہے کہ یہ بات یورپی یونین کے خارجہ امور کے ترجمان پیٹر سٹینو کے اس اعلان کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی ہے کہ یورپی یونین روس کو بیلسٹک میزائل فراہم کرنے پر ایران پر پابندیاں عائد کرے گی۔ سٹینو نے برسلز میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اس مسئلے پر فیڈریشن کا ردعمل فوری ہوگا۔انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ یورپی یونین کے ممالک کو ایران کے روس کو میزائل فراہم کرنے کے بارے میں شراکت داروں کی طرف سے قابل اعتماد معلومات موصول ہوئی ہیں، ہم نے ایرانی فریق کو مطلع کیا ہے کہ اگر ہمیں ترسیل کی تصدیق کرنے والے شواہد ملے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔