اسلام آباد۔14ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ڈاکٹر احس اقبال نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے حصول کا واحد راستہ برآمدات کا انتظام ہے،2023 میں این ای سی کی جانب سے منظور کردہ فائیو ای فریم ورک میں 5 اہم شعبوں میں قومی ترجیحات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جو پاکستان کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔
ہفتہ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر احسن اقبال سے کیرنی کے کنسلٹنٹس اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے حکام نے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر نے فائیو ای فریم ورک کے ساتھ نیا اقتصادی وژن بنانے پر تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے 16 ماہ کے دور میں بنایا گیا فریم ورک ملک کو سنگین معاشی بحرانوں سے نکالنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔2023 میں این ای سی کی جانب سے منظور کردہ فائیو ای فریم ورک میں 5 اہم شعبوں میں قومی ترجیحات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جو پاکستان کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔
انہوں نے اہداف پر مبنی منصوبوں کے تعین کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح یہ دیکھنا ہونا چاہئے کہ ہم برآمدات کو 30 ارب ڈالر سے 100 ارب ڈالر تک کتنی تیزی سے بڑھا سکتے ہیں۔ 1960 کی دہائی میں پاکستان کی معیشت کتنی مسابقتی تھی اس کی مثال دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ 1960 کی دہائی میں پاکستان کی تیار کردہ برآمدات 200 ملین ڈالر، جنوبی کوریا کی تقریبا 100 ملین ڈالر اور ملائیشیا کی برآمدات تقریبا 60 سے 70 ملین ڈالر تھیں جبکہ تھائی لینڈ کا برآمدی حجم تقریبا 30 ملین ڈالر تھا لیکن بعدازاں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پاکستان کی معیشت زوال پذیر ہوئی۔
موجودہ معاشی صورتحال بارے بات کرتے ہوئےانہوں نے زور دیا کہ اپنے قومی اہداف سے فائدہ اٹھاتے ہوئے معیشت کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے گزشتہ دور حکومت کے 5 سال میں معقول انفراسٹرکچر کا تعین کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس وقت ملکی برآمدات کو بڑھانے کے لئے پرعزم منصوبے بنا رہی ہے۔ انہوں نے ایک بڑے ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ سسٹم کے زیر عمل اقدام کا ذکر کیا جو پاکستان کو وسطی ایشیا سے منسلک کرے گا۔
نئی منڈیوں کی تلاش اور ان مارکیٹوں کے ساتھ رابطے کی تعمیر ہمارے علاقائی توسیعی منصوبے کا حصہ ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ جب میکرو اکنامک سائیڈ پر بنیادی اصلاحات کی جائیں تو زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ ہمیں ایک میکرو اکنامک ڈھانچے کی ضرورت ہے جو مکمل طور پر برآمدات کے لئے تیار ہو۔ جب تک ہم اپنے اہداف کو بڑھتی ہوئی برآمدات کے ساتھ ہم آہنگ نہیں کریں گے، ہم مسابقتی معیشت نہیں بن سکتے۔
انہوں نے کیرنی کو ہدایت کی کہ وہ فائیو ای فریم ورک اور 5 سالہ پلان کے مطابق جامع حکمت عملی تیار کرے جس کی رونمائی اگلے ماہ کی جاسکتی ہے۔