ایبٹ آباد۔ 07 اکتوبر (اے پی پی):ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آبادمیں باضابطہ طور پر کینسر کے مفت علاج کا آغاز کر دیا گیا۔یہ اعلان ڈاکٹر عابد جمیل چیئرمین بورڈ آف گورنرز نے چھاتی کے کینسر کے سمپوزیم کے دوران کیا۔پشاور کےحیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے بعد ایوب ٹیچنگ ہسپتال صوبہ کا دوسرا ہسپتال ہے ۔ہسپتال میں 600 سے زیادہ کینسر کے مریضوں کاعلاج کیاجائے گا۔سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ڈاکٹر عابد جمیل نے صحت کی دیکھ بھال کو سب کے لیے اور خاص طور پر کینسر سے لڑنے والوں کے لیےقابل رسائی بنانے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہزارہ کے لوگوں کے لیے ایک سنگ میل ہے۔
ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں مکمل طور پر فعال 34 بستروں پر مشتمل آنکولوجی وارڈ کے ساتھ، اب ہم مقامی طور پر اپنے کینسر کے مریضوں کی خدمت کرنے کے لیے تیار ہیں، جس سے انہیں تشخیص اور علاج کے لیے پشاور کا مشکل سفر نہیں کرنا پڑے گا اور ان کے اپنے علاقے میں یہ سہولت موجود ہو گی۔ڈاکٹر عابد جمیل کی اہم کاوشوں کے تحت شروع ہونے والے اس پروگرام میں ابتدائی طور پر خون کے کینسر کا علاج کیا حائے گا لیکن تین سالوں کے اندر اس میں تمام قسم کے کینسر کو شامل کر دیا جائے گا۔ مفت علاج میں مشاورت، تشخیص اور ادویات شامل ہیں۔چیئرمین بی او جی ڈاکٹر عابد جمیل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مفت علاج کا پروگرام نہ صرف طبی مداخلت کے بارے میں ہے بلکہ بیداری بڑھانے کے بارے میں بھی ہے۔
"کینسر کے بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے۔انہوں نے کہا۔ "ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ لوگ بیماری کے ابتدائی مراحل میں، جب کامیاب علاج کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں، ڈاکٹروں سے جلد مشورہ کریں۔کینسر کے مفت علاج کے اقدام کا مقصد مریضوں پر مالی بوجھ کو کم کرنا ہے، خاص طور پر کوہستان اور گلگت بلتستان جیسے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے، جو اکثر فاصلے اور لاگت کی وجہ سے مستقل طبی دیکھ بھال تک رسائی کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔
ڈاکٹر عابد جمیل نے کینسر کے مریضوں کے انتظام میں طبی عملے کو تربیت دینے کے لیے ہسپتال کے عزم کا بھی اظہار کیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ اے ٹی ایچ اعلیٰ ترین معیار کی دیکھ بھال فراہم کرتا ہے۔اس اہم اقدام سے ہزارہ اور اس سے باہر کے ہزاروں مریضوں کو فائدہ پہنچے گا، انہیں نئی امید اور کینسر کے خلاف لڑنے کا موقع ملے گا۔