بھارت میں سول سوسائٹی کی تنظیموں کے احتجاجی مظاہرے، حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا مطالبہ

67

نئی دہلی۔8اکتوبر (اے پی پی):بھارت کی سب سے بڑی سول سوسائٹی کی تنظیموں نے غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کو ایک سال مکمل ہونے پر احتجاجی مظاہرےکئےاور بھارتی حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔عرب نیوز کے مطابق بھارت کی سرکردہ سول سوسائٹی کی تنظیموں، اہم ٹریڈ یونینز اور وکلا نے فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں۔مظاہرین نے حکومت سمیت اسرائیل سے تعلقات قائم رکھنے والی جماعتوں سے جنگ بندی اور مزید اقدامات کا مطالبہ کیا۔

انڈیا فار فلسطین گروپ کی ایک کارکن انجلی نے عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہتھیاروں پر مکمل پابندی چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ بھارتی حکومت اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنا بند کرے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ اس کے نتیجے میں جانی نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس (اسلحے) کا استعمال صرف معصوم لوگوں پر بمباری کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ سماجی کارکن نے مزید کہا کہ ہم فوری اور مستقل جنگ بندی چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ بھارتی حکومت اسرائیلی حکومت کے ساتھ ہتھیاروں کی فراہمی اور تجارتی معاہدے ختم کرے۔ یہ احتجاج اہم ہے۔ ہم ایک ایسے ملک کا حصّہ بننے سے تنگ آ چکے ہیں جو اسرائیل کے ساتھ مضبوط تعلقات کے لیے معاہدوں پر دستخط کر رہا ہے۔ گزشتہ روز سماجی کارکن نہ صرف بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بلکہ مشرقی شہر کولکتہ، جنوبی شہر بنگلور اور ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بھی سڑکوں پر نکل آئے۔ نئی دہلی میں ہونے والے مظاہرے میں حقوق کی تنظیمیں، ٹریڈ یونینز، طلبہ اور نوجوانوں کی انجمنیں اور خواتین کے گروپ شامل تھے۔ غزہ پر اسرائیل کی جنگ کو ایک سال مکمل ہونے پر لکھے گئے خط میں انہوں نے بھارتی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ کیا اور امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی حکومت کے نسل کشی کے اقدامات کے خلاف ووٹ دینے اور اسرائیل کے ساتھ ہتھیاروں کی تجارت کو روکنے پر زور دیا۔ واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت کی اطلاعات مئی میں سامنے آئی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ اسلحے کی کھیپ دو بحری جہازوں کے ذریعے چنئی سے روانہ کی گئی تاہم ہسپانوی بندرگاہ کارٹیجینا میں ان (جہازوں) کو لنگرانداز ہونے سے روک دیا گیا تھا۔ جون میں فلسطینی نامہ نگاروں نے ایسے کلپس جاری کیے تھے جن میں ایک مہلک بمباری کے بعد ملنے والے میزائل کی باقیات کو دکھایا گیا تھا اور ان پر ’میڈ اِن انڈیا‘ لکھا تھا۔ غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق سات اکتوبر کے حملے کے بعد سے اب تک 41 ہزار 870 فلسطینی شہیداور 97 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔