کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر کے زیر اہتمام مشترکہ تعاون پروگراموں اور عملدرآمدی معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب…..پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

193

اسلام آباد۔8اکتوبر (اے پی پی):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات قائم ہیں، دونوں عظیم ممالک نے مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، پاکستان اور سعودی عرب دوستی کے طویل بندھن سے بندھے ہوئے ہیں، سعودی عرب نے حال ہی میں آئی ایم ایف کے پروگرام میں پاکستان کی مدد کی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر کے زیر اہتمام پاکستان میں تعلیم، صحت، بحالی و ترقیاتی منصوبوں اور خدماتی سہولیات کیلئے مشترکہ تعاون پروگراموں اور عملدرآمدی معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی، این ڈی ایم اے کے سینئر حکام، چیئرمین این سی ایچ ڈی، چیئرمین پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اور دیگر حکام کے علاوہ کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر کے اسسٹنٹ سپروائزر جنرل انجینئر احمد علی عبدالﷲ الباعث بھی موجود تھے۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کثیر الجہتی فورمز پر تعاون قائم ہے، اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سمیت کثیر الجہتی فورمز پر مل کر کام کریں گے، پاکستان آئندہ سال یکم جنوری سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت سنبھال رہا ہے، شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیراعظم محمد شہباز شریف دونوں ممالک کے درمیان سٹرٹیجک تعاون کو بڑھائیں گے، 2022ء کے سیلاب کے بعد سعودی عرب نے پاکستان کی بھرپور مدد کی، کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر کے تحت مختلف منصوبوں پر دستخط کے نتیجہ میں پاکستان اور سعودی عرب کے عوام ایک دوسرے کے مزید قریب آئیں گے، کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر اور سعودی عرب کی حکومت نے پاکستان کے عوام کی ہمیشہ مدد کی ہے جس کو پاکستان کے عوام کبھی نہیں بھولیں گے۔

انہوں نے اس موقع پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد وزیراعظم محمد بن سلمان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مشکل اوقات میں پاکستان کی مدد کی ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان منفرد دوستانہ تعلقات قائم ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر کے پاکستان میں امدادی ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں سے پاکستان کو مستقبل میں قدرتی آفات سے نمٹنے اور بحالی کے کام میں مدد ملے گی، یہ منصوبے سعودی عرب کی پاکستان کے ساتھ وابستگی کا ایک بھرپور اظہار ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کا ایک تجارتی وفد سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لینے کیلئے پاکستان کے دورے پر آ رہا ہے۔ سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس اہم تقریب میں شرکت کو باعث اعزاز قرار دیا۔ انہوں نے کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر اور نائب وزیراعظم کا تقریب میں شرکت پر اظہار تشکر کیا۔

شاہ سلمان اور شہزادہ اور وزیراعظم محمد بن سلمان دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے کیلئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان میں ریلیف کے کام کے بارے میں دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر 102 ممالک میں کام کر رہا ہے۔ تقریب سے اسسٹنٹ سپروائزر جنرل کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹرانجینئر احمد علی عبداﷲ الباعث نے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ریلیف سنٹر کی بنیاد 2015ء میں رکھی گئی، اس کے تحت تین ہزار سے زائد منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی مالیت 7 ارب ڈالر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریلیف سنٹر کے ساتھ دنیا بھر میں 450 پارٹنرز مختلف شعبوں میں رفاعی کام سے منسلک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں صحت و تعلیم سمیت مختلف شعبوں کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں جن پر 14 ملین ڈالر کی رقم خرچ کریں گے، ان میں سے پہلا منصوبہ آزاد کشمیر میں پونچھ اور باغ میں چار سیکنڈری سکولوں کی تعمیر کا ہے، نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ (این سی ایچ ڈی) کے ساتھ مل کر 300 فیڈر سکول بنائیں گے جنہیں تکمیل پر این سی ایچ ڈی کے حوالے کیا جائے گا اور ایک سال کے دوران 100 سکول بنائے جائیں گے جبکہ مجموعی طور پر ملک کے تمام صوبوں میں 5 ہزار سکول تعمیر کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کے علاوہ آزاد کشمیر میں سکولوں اور فراہمی آب کے منصوبوں کے رکے ہوئے منصوبوں کو بحال کیا جائے گا، 2022ء کے سیلاب متاثرہ لوگوں کیلئے ایک ہزار گھر تعمیر کئے جائیں گے جبکہ پاکستان میں این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنائیں گے، آج کے منصوبے جاری منصوبوں کا تسلسل ہے، پاکستان میں 247 منصوبوں پر کام جاری ہے، توقع ہے کہ آج جن منصوبوں کا افتتاح کیا جا رہا ہے ان سے پاکستانی بھائیوں کی مدد ہو گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے این ڈی ایم اے کے محمد ادریس محسود نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث مسلسل خطرات کا سامنا ہے۔

انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ سعودی حکومت اور کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر پاکستانی عوام کی امداد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہونے والے معاہدے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کا ایک اور سنگ میل ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ اصغر علی نے اس موقع پر کہا کہ تعلیم کے شعبہ کو بہتر بنانے اور سکولوں کے قیام کیلئے این سی ایچ ڈی کو کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر کی رہنمائی اور حمایت حاصل ہے، دور دراز اور محروم علاقوں میں سکول تعمیر کئے جا رہے ہیں جن میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے پسماندہ علاقے بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں محدود سہولیات والے علاقوں میں 30، 30 سکول قائم کئے جائیں گے جبکہ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کے نتیجہ میں ملک کے مختلف علاقوں میں یکساں بنیادوں پر تعلیم کے شعبہ میں ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے اس موقع پر کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر سے ریلیف کے کاموں میں معاونت پر اظہار تشکر کیا۔ پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے صدر شاہد احمد لغاری نے اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر کی معاونت سے نئے منصوبے امید کی ایک کرن ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے، سکولوں کی تعمیر اور رہائشی منصوبوں کی تعمیر کے نتیجہ میں پاکستان بھر میں مصائب کے شکار لوگوں کی مشکلات کم کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ 8 اکتوبر 2005ء کے زلزلہ سے بڑی تعداد میں اموات ہوئیں، اس موقع پر بھی سعودی عرب نے پاکستان کی دل کھول کر مدد کی تھی۔ اس موقع پر کنگ سلمان ہیومنٹیرین اینڈ ریلیف سنٹر اور پاکستان کے درمیان مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے جن کے تحت قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے ہیومن ریسورس فیسیلٹی اسلام آباد میں قائم کی جائے گی، اپر چترال میں ایجوکیشن فار آل کے تحت سکول قائم کئے جائیں گے جبکہ خیبرپختونخوا اور پنجاب میں سیلاب زدگان کیلئے مکان تعمیر کئے جائیں گے جس سے سات ہزار افراد مستفید ہوں گے۔

مفاہمتی یادداشتوں کے تحت آزاد کشمیر کے علاوہ ملک کے دیگر علاقوں میں صحت و تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں گے اور ایسے متاثرہ مراکز کی بحالی کا کام کیا جائے گا۔ تقریب میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین، سعودی سفارتکاروں اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔