احتجاج اورشہروں کی بندش سے ملکی معیشت کویومیہ 190ارب روپے کانقصان ہورہاہے، پاکستان احتجاج اوردہشت گردی کامتحمل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب

179

اسلام آباد۔8اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ احتجاج اورشہروں کی بندش سے ملکی معیشت کویومیہ 190ارب روپے کانقصان ہو رہا ہے، ہڑتال یا احتجاج سے معیشت اورعوام پرمنفی اثرات مرتب ہورہے، معیشت استحکام سے نموکی جانب گامزن ہے ایسے میں پاکستان احتجاج اوردہشت گردی کے متحمل نہیں ہوسکتے اورنہ ہی اس کی اجازت دیں گے۔

منگل کو اپنے ایک خصوصی ویڈیوپیغام میں وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی بہتری کیلئے حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے نتیجہ میں معاشی استحکام کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں،سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر10.7 ارب ڈالرتک پہنچ گئے، ملکی کرنسی مستحکم ہے،پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہترہورہی ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کے واجبات ادا کئے گئے ہیں، افراط زرمیں نمایاں کمی ہوئی ہے، مہنگائی کی شرح 6.9فیصد کی سطح پرہے جو44ماہ کی کم ترین سطح ہے اور پالیسی ریٹ میں بتدریج کمی آرہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کائبورمیں کمی آئی ہے، حکومت نے بینکوں سے قرضوں میں کمی کی ہے تاکہ نجی شعبہ کوزیادہ قرضہ ملے۔ انہوں نے کہاکہ احتجاج سے ملکی معیشت کونقصان پہنچ رہاہے، ایک دن ایک شہر بندہونے سے بہت نقصان ہوتاہے، ملکی معیشت کوبڑی محنت سے استحکام کی سطح پرلایاگیاہے اوراب ہم نموکی جانب گامزن ہیں مگرایک دن کی ہڑتال یااحتجاج سے معیشت اورعوام پر منفی اثرات مرتب ہورہے۔

انہوں نے کہاکہ ملائیشیا کے وزیراعظم نے پاکستان کادورہ مکمل کیاہے، سعودی عرب سے ایک اہم تجارتی وفد پاکستان آرہاہے، پاکستان میں ایس سی اوکانفرنس بھی منعقد ہورہی ہے۔ یہ سب اچھی پیشرفت ہے تاہم احتجاج اوردہشت گردی کی وجہ سے ملکی معیشت کومسلسل نقصان پہنچ رہاہے، اسلام آباد میں 8لاکھ لوگ گزشتہ چار روز کے احتجاج سے متاثرہوئے ہیں، اگرعوام کیلئے بات کرنی ہے تومیز پربیٹھ کربات کریں، دکانوں اورمارکیٹوں کی بندش سے بہت نقصان ہورہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ وزارت خزانہ کے اکنامک ایڈوائزری ونگ نے احتجاج کی وجہ سے نقصان کاجوتخمینہ لگایاہے وہ 190 ارب روپے یومیہ ہے، اس وقت کل جی ڈی پی 124ٹریلین روپے ہے اوراس کی بنیادپریہ تخمینہ لگایاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ کل برادرملک چین کے شہریوں پرحملہ ہواہے، ہم چین کی حکومت اورعوام کے غم اوردکھ میں شریک ہیں۔

یہ آئی پی پیز کے وہ انجینئرز تھے جن سے میں اوروزیرپاورسرداراویس احمدخان لغاری قرضوں ،میچورٹی اورٹیرف میں کمی پرمذاکرات کررہے تھے، میں وثوق سے کہناچاہتا ہوں کہ یہ وہ آئی پی پیزتھے جنہوں نے ہمیں کہاتھا کہ ہم پاکستان کے ساتھ چلیں گے اورایسا حل نکالیں گے جس سے چین اورپاکستان دونوں کوفائدہ پہنچے گا،یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ملک کی مددکیلئے قدم اٹھایاہے، میں پرامیدہوں کہ یہ معاملات آگے بڑھیں گے۔

انہوں نے کہاکہ معیشت چل چکی ہے اورہم اگلی منزل کی جانب گامزن ہیں، ایسے میں احتجاج اوردہشت گردی کے متحمل نہیں ہوسکتے اورنہ ہم اس کی اجازت دیں گے۔میری سب سے اپیل ہے کہ کسی ایسے اقدام میں حصہ نہ لیں جس سے معیشت کونقصان پہنچے کیونکہ یہ سب کا نقصان ہوگا، ہم اپنی معاشی حالت کومضبوط کریں گے۔