سمگلنگ کے خلاف کوششوں میں تیزی، سمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کی ضبطگی کا حکم

160
ایف بی آر کی بڑی کامیابی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے 36 ارب روپے سے زائد مالیت کے زیر التواء مقدمات نمٹا دئیے

اسلام آباد۔9اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایات پر ایف بی آر نے سمگلنگ کے خلاف کوششوں میں تیزی لاتے ہوئے سمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کوضبط کرنے کیلئے اقدامات شروع کردئیے ہیں۔ ترجمان ایف بی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس سلسلے میں ایک اہم پیشرفت 13 جون 2009 کے SRO 499(1)/2009 میں کی جانے والی ترمیم ہے جو SRO 1619(1)/2024 کے ذریعے 3 اکتوبر 2024 کو متعارف کرائی گئی ہے۔

اس کی رو سے حکام کو سمگلنگ کے سامان کی نقل و حمل میں استعمال ہونے والی گاڑیوں اور ٹرانسپورٹ کے دیگر ذرائع کو ضبط کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس مہینے کے اوائل میں متعارف کرائی جانے والی یہ ترمیم سمگلنگ کو ختم کرنے کے لئے حکومت کے پختہ عزم کی عکاسی کرتی ہے۔جس نے ایک عرصہ سے ملک کی معیشت کو متاثر کر رکھا ہے اور اس کی وجہ سے قومی خزانہ کو محصولات میں کمی کا مسئلہ درپیش ہےجبکہ اس کی وجہ سے غیرقانونی معیشت کی حوصلہ افزائی بھی ہوتی ہے۔

اس ترمیم کے تحت اب وہ تمام گاڑیاں جو سمگلنگ کے سامان کی نقل و حمل میں ملوث ہو ں گی اُنہیں فوری طور پر ضبط کیا جائے گا اور ان گاڑیوں کو جرمانہ ادا کرکے واپس لینے کا آپشن ختم کر دیا گیا ہے۔13 جون 2009 کے SRO 499(1)/2009 کے ضمن میں ایک اہم تبدیلی ہے جہاں مجرموں کو ضبط شدہ گاڑیوں کو جرمانہ ادا کرکے واپس حاصل کرنے کا موقع میسر تھا۔

اس نئے اقدام کی بدولت اس خلاء کو پُر کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنا یا گیا ہے کہ سمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیاں مستقل طور پر سڑکوں سے ہٹا دی جائیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے اس ترمیم کو فوری طور پر نافذ کرنے کے لئے کسٹمز حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ سمگلنگ کی سرگرمیوں میں استعمال ہونے والی گاڑیاں پکڑے جانے کے بعد ضبط کرکے مستقل طور پر بند کر دی جائیں،

ان نئی کوششوں کے ساتھ پاکستان اپنی معاشی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور غیر قانونی معیشت میں حصہ لینے والوں کو جوابدہ ٹھہرانے میں ایک قدم قریب پہنچ گیا ہے،یہ حالیہ ترمیم ان کئی اقدامات کا ایک حصہ ہے جو پاکستان کی معیشت کی سا لمیت کے تحفظ کے لئے کئے جارہے ہیں۔