شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس : پاکستان کی سفارتی سطح پر کامیابی

75
Shanghai Cooperation Organization
شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس : پاکستان کی سفارتی سطح پر کامیابی

خرم شہزاد

اسلام آباد۔16اکتوبر (اے پی پی):اسلام آباد میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہ اجلاس نے پاکستان کی بین الاقوامی حیثیت کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ خطے کے ممالک کے ساتھ مشترکہ ترقی کے عزم کا بھی مظاہرہ کیا۔ عالمی رہنماؤں کی بھرپور شرکت نے اس بات کو واضح کیا کہ پاکستان عالمی فورمز پر ایک متحرک کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ اجلاس نہ صرف بین الاقوامی تعلقات میں پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے بلکہ خطے میں باہمی ہم آہنگی اور مشترکہ چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

اجلاس میں شریک رہنماؤں میں چینی وزیر اعظم لی چیانگ، بیلاروس کے وزیر اعظم رومن گولوو چینکو، قازقستان کے وزیر اعظم اولزہاس بیکوتینوو ، روس کے وزیر اعظم میخائل مشوستن، تاجکستان کے وزیراعظم قاہررسول زادہ، ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ اریپوف،کرغزستان کے وزراء کابینہ کے چیئرمین اکیل بیک جاپاروف ، ایران کے وزیر تجارت سید محمد عطابیک اور بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنيم جے شنکر شامل تھے۔

اجلاس کے دوران، شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان نے پاکستان کی علاقائی استحکام کی کوششوں کی تعریف کی اور اس بات کا عزم کیا کہ وہ مشترکہ چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی قیادت نے خطے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اہم اور قابل ستائش اقدامات اٹھائے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی تقریر میں اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان نہ صرف اپنے عوام کی بہتری کے لیے کام کرے گا بلکہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر عوامی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ اقدامات کرے گا۔اجلاس میں عالمی چیلنجز، جیسے موسمیاتی تبدیلی اور غیر متعدی بیماریوں کا بھی ذکر کیا گیا۔ وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سے موسمیاتی بحران کا مقابلہ کرنے اور صحت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم نہ صرف اپنے ملک کی بلکہ پورے خطے کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں۔

پاکستان کی موجودہ حکومت عوامی مسائل کو حل کرنے کے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ حکومت نے صحت، تعلیم، اور معیشت کے شعبوں میں اصلاحات کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے۔ یہ اجلاس اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان عالمی برادری میں ایک متحرک کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ایس سی او سمٹ نے یہ واضح کر دیا کہ پاکستان کے عزم میں کوئی کمی نہیں ہے۔

اجلاس کے ذریعے، پاکستان نے یہ ثابت کیا کہ وہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون، ترقی، اور امن کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے پاکستان نہ صرف اپنے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہا ہے بلکہ اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ بھی خوشگوار تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔یہ سربراہ اجلاس خطے میں امن و سلامتی، استحکام، اور ترقی کی راہوں پر ایک نیا سنگ میل ثابت ہوا ہے۔

پاکستان کی قیادت نے واضح کیا کہ یہ ملک نہ صرف اپنے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہے بلکہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر ایک خوشحال اور محفوظ مستقبل کی تشکیل کے لیے بھی پرعزم ہے۔ اس عزم کے تحت، پاکستان بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر ترقی کے نئے افق کی تلاش میں ہے، جہاں باہمی تعاون اور اعتماد کے ذریعے ایک محفوظ، مستحکم، اور ترقی پذیر خطے کا خواب حقیقت بن سکے۔ یہ سب کچھ پاکستان کی کامیابی کی کہانی کو ایک نئی جہت دیتا ہے اور اس کے مستقبل کے لیے مثبت توقعات کو جنم دیتا ہے۔