آئینی ترامیم پر کوئی کام عجلت اور جلد بازی میں نہیں ہوا، اس پر سیر حاصل گفتگو ہوئی، کسی سیاسی جماعت کو مشاورت کے عمل سے باہر نہیں رکھا گیا، وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

137

اسلام آباد۔20اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ آئینی ترامیم پر کوئی کام عجلت اور جلد بازی میں نہیں ہوا، اس پر سیر حاصل گفتگو ہوئی، تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت جمہوری عمل کا حسن ہے، کسی سیاسی جماعت کو مشاورت کے عمل سے باہر نہیں رکھا گیا۔ اتوار کو وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے آئینی پیکیج کی کابینہ سے منظوری کو قوم کے لئے اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کے عوام، ریاست اور پارلیمان کے لئے تاریخی دن ہے۔ 1973ءکے آئین میں پارلیمانی جمہوریت متعارف کرائی گئی تھی، پارلیمان کی بالادستی کے حوالے سے آئین بالکل واضح ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی خودمختاری کا جو تصور آئین میں دیا گیا تھا، اس کی طرف یہ بہت بڑا قدم ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جب محترمہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کے درمیان چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط ہوئے تھے تو عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کو آسان بنانے کا معاملہ اس میں شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم پر کوئی کام عجلت اور جلد بازی میں نہیں ہوا، پچھلی مرتبہ بھی جب اجلاس بلایا گیا تھا تو آئینی ترامیم پر سیر حاصل گفتگو ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت جمہوری عمل کا حسن ہے، کسی سیاسی جماعت کو مشاورت کے عمل سے باہر نہیں رکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی معاشروں میں سیاسی ملاقاتیں جمہوریت کا حسن ہوتی ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان آئینی ترامیم پر ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی کاوشوں کو سراہا، انہوں نے پچھلے اڑھائی ماہ کے دوران اس پر کافی محنت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے تمام اتحادی جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کیا ہے، بلاول بھٹو زرداری کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے آئینی ترامیم کے لئے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار، رانا ثناءاللہ، نوید قمر، شیری رحمان سمیت دیگر زعما کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے آئینی ترامیم کے حوالے سے اپنا مثبت اور اہم کردار ادا کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے اپنے منشور اور چارٹر آف ڈیموکریسی میں جو وعدے کئے تھے، آج پورے ہو رہے ہیں، عدلیہ میں تقرری کا عمل ہو یا احتساب کا معاملہ، اس کو مزید شفاف بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی بہت بڑا چیلنج ہے، ہمارا زہریلی گیسوں کے اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے لیکن موسمیاتی تبدیلی کا سب سے زیادہ خمیازہ پاکستان کو بھگتنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے صوبوں کے ساتھ تعاون کو بہتر بنانے اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے بہتر طریقے سے نمٹنے کے لئے آئینی پیکیج میں شق رکھی گئی ہے۔