فیصل آباد۔ 21 اکتوبر (اے پی پی):روغندار اجناس توریا،رایا،سرسوں،تارا میرا کے کاشتکاروں کو زرعی تحقیقی اداروں اور مستند سیڈ کمپنیوں سے معیار ی بیج حاصل کر کے کاشت کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ تیلدار اجناس کا بیج شعبہ روغندار اجناس ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد،پنجاب سیڈ کارپوریشن، نیشنل ایگری کلچر ریسرچ کونسل اسلام آباد،روغندار اجناس ریسرچ سٹیشن خان پور، ریجنل زرعی تحقیقاتی ادارہ بہاولپور،بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال اور مستند پرائیویٹ سیڈ کمپنیوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے جن کی کاشت سے شاندار پیداوار کا حصول ممکن بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
آئل سیڈز ریسرچ انسٹیٹیوٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ترجمان نے بتایا کہ کاشتکاروں کو زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کینولا یعنی میٹھی سرسوں کاشت کرنی چاہیے تاہم اگر الگ رقبہ دستیاب نہ ہو تو ستمبر کاشتہ چنے، کماد، گندم، برسیم میں بھی اس کی مخلوط کاشت کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ ربیع اقسام میں کینولا پی اے آر سی،سپر کینولا اور ساندل کینولا بہترین ہیں اور منظور شدہ مخلوط اقسام کی کاشت کا وقت شمالی پنجاب میں 31اکتوبر تک،وسطی و جنوبی پنجاب میں 31اکتوبر تک، سپر رایا،خان پور رایا،چکوال رایا اور چکوال سرسوں کا موذوں وقت 25اکتوبر تک اور سرسوں ڈی جی ایل وروہی سرسوں کا وقت کاشت 31اکتوبر تک ہے۔
انہوں نے کہاکہ تارا میرا کو بارانی علاقوں میں اکتوبر کے آخر تک جبکہ آبپاش علاقوں میں 15نومبر تک کاشت کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ آبپاش علاقوں کیلئے شرح بیج ڈیڑھ سے 2کلو گرام جبکہ بارانی علاقوں کیلئے 2سے اڑھائی کلو گرام فی ایکڑ ہونا ضروری ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=515042