
واشنگٹن ۔24اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں جاری اصلاحات کا مقصد مالیاتی استحکام کو یقینی بنانا اور معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، ان اصلاحات میں محصولات میں اضافہ، غیر ضروری اخراجات میں کمی، توانائی کے شعبے میں بہتری، اور نجکاری کے عمل کو تیز کرنا شامل ہے، حکومت مالیاتی نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے تاکہ مالیاتی خسارے پر قابو پایا جا سکے۔
وفاقی وزیر خزانہ و محصولات نے ان خیالات کا اظہار واشنگٹن میں بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے حکام اور مختلف اہم شخصیات کے ساتھ متعدد ملاقاتوں میں کیا۔وزارت خزانہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ ماحولیاتی خطرات کا شکار ممالک کی مدد میں اضافہ کریں اور سماجی تحفظ کے اقدامات کو اپنے امدادی فریم ورک میں شامل کریں۔
ملاقاتوں کے دوران انہوں نے قرضوں کی ادائیگی میں آسانی پیدا کرنے اور رعایتی قرضہ جات کے نظام کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے ڈوئچے بینک اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک سمیت مختلف بینکوں کے وفود سے ملاقاتیں کیں، جن میں پاکستان کی معیشت، مالیاتی اصلاحات، اور بینک کے ساتھ شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے موسمیاتی مالیات، گرین بانڈز اور کاربن کریڈٹس کے مواقع پر بھی بات چیت کی۔اس کے علاوہ، وزیر خزانہ نے امریکی محکمہ خارجہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری ایمی ہولمین سے ملاقات میں پاک۔امریکا اقتصادی شراکت داری پر زور دیا اور سرمایہ کاری کے مواقع کی نشاندہی کی۔
انہوں نے ریٹنگ ایجنسی فچ کے وفدسے بھی ملاقات کی اور پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری پر اطمینان کا اظہار کیا۔وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے مالیاتی امور محمد بن ہادی الحُسینی نے ملاقات میں پاکستان کے بیرونی کھاتوں میں متحدہ عرب امارات کی مسلسل حمایت، خاص طور پر اماراتی بینکوں کے کردار کو سراہا۔
انہوں نے زراعت، آئی ٹی، اور کان کنی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کو نمایاں کیا اور متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں کو ان شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔مجموعی طور پر، ان ملاقاتوں کا مقصد بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانا اور مالیاتی امداد کے حصول میں پیش رفت کرنا ہے۔ ان ملاقاتوں کا بنیادی مقصد بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی اقتصادی صورت حال میں بہتری لانا ہے، تاکہ مالیاتی امداد اور تعاون کو حاصل کیا جا سکے۔
وزیر خزانہ نے مختلف مالیاتی اداروں، بینکوں، اور حکومتی نمائندوں سے ملاقاتیں کر کے پاکستان کی معیشت میں جاری اصلاحات، ماحولیاتی چیلنجز، اور مالیاتی استحکام کے اقدامات پر گفتگو کی۔ ان کا زور اس بات پر بھی تھا کہ پاکستان کو گرین فنانسنگ اور رعایتی قرضوں کے ذریعے مالیاتی دباؤ سے نمٹنے میں مدد فراہم کی جائے، تاکہ ملک میں پائیدار ترقی اور ماحولیاتی خطرات کا بہتر مقابلہ کیا جا سکے۔
وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ ماحولیاتی خطرات سے دوچار ممالک کے لیے امداد میں اضافہ کریں اور اپنے امدادی فریم ورک میں سماجی تحفظ کے اقدامات شامل کریں، تاکہ ان ممالک کی معاشی بحالی میں مدد مل سکے۔
انہوں نے یہ تجویز پیش کی کہ قرضوں کی ادائیگی میں نرمی کی جائے اور رعایتی قرضہ جات کے نظام کو مزید مؤثر بنایا جائے، تاکہ مالی مشکلات کا سامنا کرنے والے ممالک کو سہولت فراہم کی جا سکے اور وہ ماحولیاتی چیلنجز کا بہتر طریقے سے مقابلہ کر سکیں۔ ان اقدامات کا مقصد مالیاتی دباؤ کو کم کرنا اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔