قازان ۔25اکتوبر (اے پی پی):روس نے کہاہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کے لیے تیار ہے۔ العربیہ کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس مشرق وسطیٰ میں ہونے والے واقعات پر فکر مند ہے اور اس کا خیال ہے کہ وہاں تنازعات کے حل کے لیے حالات پیدا کرنے میں اس کا کردار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس نہیں چاہتا کہ تنازع پھیلے ۔ وہ سمجھتے ہیں کہ خطے کا کوئی بھی ملک مکمل جنگ نہیں چاہتا۔ روسی صدر نے کہا کہ مشرق وسطیٰ مکمل جنگ کے دہانے پر ہے۔
انہوں نے تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔روسی شہر قازان میں برکس پلس سربراہی اجلاس اور دوستوں کے پہلے مکمل اجلاس سے پہلے اپنے خطاب میں روسی صدر نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا بحران تاریخ کا سب سے خونی بحران بن گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ مشرق وسطیٰ کے بحران سے تشویش پیدا ہوتی ہے۔
غزہ میں جنگی کارروائیاں لبنان تک پھیل گئی ہیں۔ اس سے خطے کے کئی ممالک متاثر ہوئے ہیں۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی خطے کو مکمل جنگ کے دہانے پر کھڑا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کی تعداد 10 لاکھ سے بڑھنے کے ساتھ بحران کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے اور سکول اور ہسپتال تباہ ہو رہے ہیں۔روسی صدر نے نشاندہی کی کہ بحران کے آغاز سے ہی روس نے برکس کے اراکین اور دیگر بین الاقوامی پلیٹ فارمز کے ساتھ مل کر اس بحران کو حل کرنے میں اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
یاد رہے یہ برکس کے ارکان کے لیے ایک ہنگامی ویڈیو سیشن تھا تاکہ متاثرہ افراد کے لیے امداد پہنچانے کی کوشش کی جا سکے۔انہوں نے مشرق وسطیٰ میں تصفیہ کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ بین الاقوامی قانونی قراردادوں کی بنیاد پر ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے جو اسرائیل کے شانہ بشانہ سلامتی اور امن میں رہتی ہو۔