27 اکتوبر جموں وکشمیر کے عوام کیلئے سیاہ ترین دن ہے، وزیراعظم آزادکشمیر

178
Prime Minister Azad Jammu and Kashmir Chaudhry Anwar ul Haq

مظفر آباد۔26اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر جموں وکشمیر کے عوام کیلئے سیاہ ترین دن ہے،بھارت کے غیر قانونی اور جابرانہ قبضے کو کشمیریوں نے کبھی قبول نہیں کیا اور اس کے خلاف آج تک جدوجہد جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے 27اکتوبر 1947 کوتقسیم برصغیر کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کی خواہشات کے برعکس کشمیر میں اپنی فوجیں اتار کر ایک حصہ پر قبضہ کیا،بھارت نے نام نہاد معاہدہ الحاق ہندوستان کو بنیاد پر کر جموں وکشمیر پر اپنا دعویٰ کیا جس کو اقوام متحدہ نے مسترد کیا۔انہوں نے کہا کہ 27 اکتوبر کو سیز فائر لائن کی دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں اور ہندوستان کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان گزشتہ 77 سال سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، نومبر 1947 میں ہندوستان کی افواج، ڈوگرہ فورسز، آر ایس ایس اور اکالی دل کے دہشت گردوں نے ڈھائی لاکھ کے قریب جموں کے مسلمانوں کو شہید کیا اور لاکھوں کو ہجرت پر مجبور کیا۔ 1965 اور 1971 میں بھی مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کی وجہ سے وہاں کے عوام نے آزاد کشمیر اور پاکستان کی طرف ہجرت کی، 1989 کے بعد 96 ہزار سے زائد عام شہریوں کو شہید کیا جا چکا ہے، مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی جان، مال، عزت اور عصمت محفوظ نہیں رہی۔

چوہدری انوار الحق نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی جدوجہد حق خودارادیت کے لیے اور یہ حق اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیری عوام کو دیا گیا ہے۔ ہندوستان نے خود اقوام متحدہ سے 1948 میں رجوع کیا اور اب نہ صرف یہ حق دینے سے انکاری ہے بلکہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ ہندوستان نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو بدل کر بین الاقوامی قوانین اور کشمیر کے حوالہ سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کی حیثیت کو بدلنے کے لیے ہندوستان سے لوگوں کو لا کر آباد کیا جا رہا ہے۔

سرکاری ملازمتوں میں ہندوستان کے لوگوں کو ترجیح دی جارہی ہے۔ تمام حریت قیادت کو پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکن اور آزاد صحافی جیلوں میں ہیں۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں اظہار رائے، اجتماع، تحریر اور تقریر پر مکمل پابندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا جبر اور ظلم مقبوضہ کشمیر کے عوام کا جذبہ آزادی سرد نہیں کر سکا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر کے حوالہ سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد کروائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر ہندوستان کے غاصبانہ قبضہ سے آزاد ہو گا اور پوری ریاست جموں وکشمیر مملکت خدادا پاکستان کا حصہ ہو گی۔