الطاف حسین وانی کا یوم سیاہ پر بھارت سے کشمیر کے حق خودارادیت کا احترام کرنے پر زور

67
Altaf Wani
Altaf Wani

اسلام آباد۔27اکتوبر (اے پی پی):کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے بھارت پر زور دیا کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کے اپنے دیرینہ وعدے کی پاسداری کرے، 27 اکتوبر کو منایا جانے والا یوم سیاہ کشمیر کی تاریخ کا "سیاہ ترین دن”ہے جو بھارت کے غیر قانونی قبضے کی دردناک یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔ ریڈیو پاکستان کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ کشمیر کے لوگ اس تاریخی ناانصافی کو نہ تو بھولے ہیں اور نہ ہی قبول کرتے ہیں اور خود مختاری کے لیے ان کی جدوجہد اٹل ہے۔ الطاف حسین وانی نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیری عوام کی خواہش پر غور کرنا چاہیے ، کشمیریوں کے آزادانہ اور غیرجانبدارانہ استصواب رائے کے حق کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے لازمی قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا27 اکتوبر کشمیر کی تاریخ کا ایک اہم دن ہے، جسے "یوم سیاہ”یا "سیاہ ترین دن”کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس دن 1947 میں ہندوستانی افواج سری نگر میں داخل ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کی جڑیں 1947 میں برصغیر کی تقسیم میں پیوست ہیں، جب خطے کے ہندو حکمران مہاراجہ ہری سنگھ نے کشمیر کی مسلم اکثریتی آبادی کی مخالفت کے باوجود بھارت میں شامل ہونے کا انتخاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے مداخلت کرتے ہوئے خطے کے مستقبل کا تعین کرنے کے لیے رائے شماری کا مطالبہ کیا تھا تاہم یہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔ الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 47 پر زور دیا، جسے 21 اپریل 1948 کو منظور کیا گیا تھ، جس میں کشمیر کی تقدیر کا تعین کرنے کے لیے استصواب رائے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

الطاف حسین وانی نے انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں بشمول ماورائے عدالت قتل، من مانی نظربندیاں اور آزادی اظہار اور نقل و حرکت پر پابند یوں پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے مزید کہا کہ طویل لاک ڈاؤن اور تجارت پر پابندیوں کی وجہ سے خطے کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے اقدامات کا مقصد کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے، جس سے خطے کی منفرد شناخت اور ثقافتی ورثے کو نقصان پہنچا ہے۔ الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انسانی حقوق، وقار اور خود ارادیت کو برقرار رکھنے والے پرامن حل کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے حل میں عالمی برادری کردار پر زور دیا۔

انہوں نے اس دیرینہ تنازعہ کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ اپنے اختتامی ریمارکس میں الطاف حسین وانی نے کہا کہ کشمیری حقوق کے لیے اپنی غیر متزلزل جدوجہد کو جاری رکھیں گے جب تک کہ کسی منصفانہ نتیجے پر نہیں پہنچ جاتے ، پاکستان ثابت قدمی سے ان کے ساتھ یکجہتی میں کھڑا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔