اسلام آباد۔29اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ معذور افراد کو مساوی مواقع فراہم کرنا حکومت کا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو معذور افراد کے حوالے سے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں حکومتی عہدیداروں، اقوام متحدہ کے نمائندوں اور سماجی شعبے کے اہم سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے معذور افراد کو مساوی مواقع فراہم کرنے کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے انسانی ترقی بنیادی حیثیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے وژن 2025 اور وژن 2010 کے تحت انسانی ترقی اور مساوی مواقع فراہم کرنے کے حکومتی عزائم کو دہرایا۔ احسن اقبال نے امن، سیاسی استحکام، پالیسیوں کے تسلسل اور مستقل اصلاحات کو پائیدار ترقی کے لیے اہم ستون قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وژن 2025 کے تحت ان ستونوں کو قومی حکمت عملی میں شامل کیا گیا۔ انہوں نے معذور طلبا کے لیے الیکٹرک ویل چیئرز کی فراہمی اور تعلیمی اداروں میں ریمپ و دیگر سہولتوں کی دستیابی کے منصوبے کو اجاگر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ روڈز سکالرشپ حاصل کرنے والی بصارت سے محروم پاکستانی طالبہ خنسا ماریہ جیسے ہونہار طلبہ دیگر معذور افراد کے لیے حوصلے کی علامت ہیں۔پروفیسر احسن اقبال نے اقوام متحدہ کی حکمت عملی کے ساتھ ہم آہنگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فائیو ایز فریم ورک کے تحت ہر شہری کو مساوی مواقع فراہم کرنے کے عزم پر کاربند ہے۔ انہوں نے معذوری کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار نہ دیتے ہوئے پاکستانی معاشرے سے اپیل کی کہ ہر فرد کی پوشیدہ صلاحیتوں کو تسلیم کیا جائے۔ انہوں نے معذور طلبا کے لیے الیکٹرک ویل چیئرز کی تقسیم کے حکومتی منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام نے معذور طلبا کو اس قابل بنایا کہ وہ آزادانہ طور پر لائبریریوں، کلاس رومز اور لیباریٹریز تک پہنچ سکیں۔ اس منصوبے کے تحت جامعات کو معذور طلبا کی سہولت کے لیے ریمپ اور دیگر سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاکہ انہیں تعلیمی میدان میں بھی یکساں مواقع مل سکیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ 2022 میں الیکٹرک ویل چیئرز کی تقسیم کا یہ پروگرام دوبارہ شروع کیا گیا جو گزشتہ4 سالوں میں تعطل کا شکار تھا۔پروفیسر احسن اقبال نے معذور نوجوانوں کی کامیابیوں کو قومی سطح پر سراہنے کی مثال دیتے ہوئے خنسا ماریہ کا ذکر کیا جو آکسفورڈ یونیورسٹی میں روڈز سکالرشپ حاصل کرنے والی بصارت سے محروم پاکستانی طالبہ ہیں اور انہیں غیر معمولی صلاحیتوں پر حکومت پاکستان نے سول ایوارڈ سے بھی نوازا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے باصلاحیت افراد پاکستان کے معذور نوجوانوں کی ہمت اور عزم کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔اقوام متحدہ کی جانب سے معذور افراد کی شمولیت کے فروغ میں تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کا عزم اقوام متحدہ کی حکمت عملی کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکمت عملی حکومت کےفائیو ایز فریم ورک سے مطابقت رکھتی ہے، جس کا مقصد ہر شہری کو مساوی مواقع فراہم کرنا ہے۔ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ یہ ہمارا انسانی، اخلاقی اور قومی فرض ہے کہ کوئی بھی شہری جسمانی معذوری کی بنا پر پیچھے نہ رہ جائے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے وژن 2025 کے حوالے سے بتایا کہ مساوی ترقی نہ صرف حکومت کی ترجیح ہے بلکہ قومی معاشی ایجنڈے کا ایک اہم ستون بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ایک مساوی ماحول فراہم کرنا ہے جہاں ہر شہری ملک کی ترقی میں مکمل حصہ لے سکے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی حکمت عملی کو قومی مقصد کے طور پر اپنانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جب تک انسان خواب دیکھ سکتا ہے، اپنی صلاحیت پر یقین رکھتا ہے اور آگے بڑھنے کا جذبہ رکھتا ہے، معذوری ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔