لاہور۔9نومبر (اے پی پی):وزیر بلدیات پنجاب ذیشان رفیق نے کہا ہے کہ پی ایم یو 10 اضلاع میں پلاننگ سپورٹ سسٹم (پی ایس ایس) کا کام مکمل کرچکا ہے۔ جلد 32 اضلاع میں پی ایس ایس پراجیکٹ کی تکمیل ہو جائیگی۔ اس پراجیکٹ کے تحت جی پی ایس کے ذریعے ہر ضلع میں بغیر پلاننگ ڈویلپمنٹ کی موثر مانیٹرنگ ہو سکے گی۔ ورلڈ ٹان پلاننگ ڈے کے حوالے سے رائل پام کلب میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں سسٹم کو مضبوط بنانے کی سنجیدہ کوششیں نہیں ہوئیں۔ وزیراعلی مریم نواز کی قیادت میں پہلی بار شہروں اور دیہات میں سہولیات کی بلاتفریق فراہمی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
ذیشان رفیق نے کہا کہ ماسٹر پلاننگ کے بغیر ہم کسی کو غلط ہاوسنگ سرگرمیوں سے کیسے روک سکتے ہیں؟۔ اس لئے پی ایس ایس پراجیکٹ شروع کیا گیا۔ وزیراعلی پنجاب نے بھی پی ایس ایس پراجیکٹ کی تعریف کی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ہر کام میں پولیس کی مدد لینے کی بجائے انفورسمنٹ کو بہتر بنانا ضروری ہے۔ اسی لئے انفورسمنٹ اتھارٹی بنائی جائے گی۔ اس کیلئے ایکٹ کی پنجاب اسمبلی منظوری دے چکی ہے۔ وزیر بلدیات نے زور دیا کہ شفافیت کیلئے تمام معاملات کو ڈیجیٹائز اور ڈیجٹلائز کرنا ضروری ہے۔ صوبائی سطح پر ہاوسنگ سکیموں سے متعلق امور کی مانیٹرنگ کیلئے اتھارٹی بنانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
یہ اقدام صرف موثر ٹاون پلاننگ کے لئے کیا جا رہا ہے۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ صرف قوانین بنانا کافی نہیں بلکہ ان کا موثر نفاذ بھی اہم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وزیراعلی نے 8 ماہ کے دوران صرف عملی اقدامات پر فوکس کیا۔ اس کی ایک مثال سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا یکساں پروگرام ہے جو اسی ماہ لانچ ہو رہا ہے۔ آوٹ سورسنگ پراجیکٹ سے ملازمتوں کے ہزاروں نئے مواقع پیدا ہونگے۔ معمولی فیس کے بدلے صفائی کی غیرمعمولی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔