اسلام آباد۔15نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں کو تحقیق اور جدت کے مراکز بنانا ہماری ضرورت ہے، تعلیم میں تیز ترین اصلاحات ہمارا سب سے بڑا چیلنج ہے، یونیورسٹیوں میں بہترین کارپوریٹ گورننس کا نظام نافذ ہونا چاہئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک-برطانیہ ایجوکیشن گیٹ وے کے دوسرے مرحلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو تحقیق اور جدت کے مراکز بنانا ہماری ضرورت ہے، وژن 2010 کے تحت، یونیورسٹی گرانٹ کمیشن سے ملک میں یونیورسٹیوں کا آڈٹ کرایا، 2000 میں کل پی ایچ ڈیز کی تعداد صرف 350 تھی جن میں سے بیشتر جلد ریٹائر ہونے والے تھے، ایچ ای سی سکالرز سکیم کے ذریعے اساتذہ کو عالمی یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی کے لئے بھیجا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بعد میں آنے والے حکمرانوں نے ہمارا وژن متاثر کیا، ہماری لیبارٹریز امریکہ اور برطانیہ کی یونیورسٹیوں کے معیار پر ہیں، 2013 سے 2018 کے دوران ہم نئے منصوبے تخلیق کر رہے تھے، آج ہم ان منصوبوں کو مکمل کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ تعلیم میں تیز ترین اصلاحات ہمارا سب سے بڑا چیلنج ہے، ایف پی ایس سی رپورٹ کے مطابق ہمارے طلبا ء بنیادی سوالات میں ناکام ہوتے ہیں، کروڑوں کے اخراجات کے باوجود یونیورسٹیوں میں مالیاتی مینجمنٹ ناقص ہے، یونیورسٹیوں میں بہترین کارپوریٹ گورننس کا نظام نافذ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چیوننگ سکالرشپ امیدوار دوگنا ہوں تو پاکستانی حکومت 50 فیصد اضافی نشستوں کی سپانسر کرے گی، فلبرائٹ پروگرام کو بھی یہی پیشکش کی ہے۔