نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کے شعبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے اجلاس

76
Deputy Prime Minister
Deputy Prime Minister

اسلام آباد۔18نومبر (اے پی پی):نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پاکستان میں ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کے شعبے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک جامع ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے وزیر اعظم کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے 5 ویں اجلاس کی صدارت کی۔ نائب وزیر اعظم کے آفس سے پیر کو جاری بیان کے مطابق اجلاس میں شعبے کے آئوٹ لک کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔

کمیٹی نے ایک اصولی معاہدہ پر اتفاق کیا جس کا مقصد طویل انتظار کے بعد فریم ورک قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنیک) کو جمع کرایا جائے گا تاکہ غیر مختص گیس کے حجم کا 35 فیصد تیسرے فریق کے خریداروں کو فروخت کیا جاسکے۔ بیان کے مطابق کمیٹی نے دسمبر 2024 تک دستیاب آن شور ایکسپلوریشن بلاکس کے لیے بِڈنگ رائونڈ شروع کرنے کا فیصلہ کیا، بولی جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 مارچ 2025 مقرر کی گئی ہے، آف شور ایکسپلوریشن بلاکس کے لیے بولی کا ایک الگ عمل شروع کیا جائے گا، جس میں ممکنہ بولی دہندگان کو پیش کردہ بلاکس کا جائزہ لینے اور 30 جون 2025 تک بولی کے لیے چھ ماہ کی مدت کی اجازت ہوگی۔ کمیٹی کو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پیٹرولیم کنسیشنز (ڈی جی پی سی) کی ڈیجیٹلائزیشن کی جاری کوششوں کے بارے میں بھی اپ ڈیٹ کیا گیا جس سے آپریشنز کو ہموار کیا جائے گا اور اس شعبے میں کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔کمیٹی کو ایک مربوط انرجی ماڈلنگ اسٹڈی کے آغاز کے بارے میں آگاہ کیا گیا جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ کنسلٹنٹس کے ذریعے کروایا جا رہا ہے، یہ پاکستان کے انرجی مکس میں تیل، گیس اور ایل پی جی کے کردار پر توجہ مرکوز کرے گا، طلب اور رسد کے بارے میں بصیرت فراہم کرے گا اور گیس مارکیٹ کا ایک جامع ماڈل تیار کرے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس مطالعے کے نتائج جن سے ترجیحی شعبوں کے لیے گیس کی فراہمی کے انتظام سے متعلق پالیسی فیصلوں سے آگاہ کرنے کی توقع ہے جنوری 2025 میں ہونے والی ایک مسودہ رپورٹ میں پیش کی جائے گی۔ کمیٹی نے ماہانہ یا سہ ماہی بنیادوں پر گیس کی فروخت کی قیمتوں پر نظر ثانی کی تجویز پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ کمیٹی نے تفصیلی غور و خوض کے بعد پیٹرولیم ڈویژن کو ہدایت کی کہ تجویز کا مزید تجزیہ کرکے اسے آئندہ اجلاس میں دوبارہ پیش کیا جائے۔ کمیٹی نے ایکسپلوریشن اور پروڈکشن کمپنیوں کو درپیش سکیورٹی چیلنجز پر بھی بات کی اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی انرجی سکیورٹی کے لیے ای اینڈ پی سیکٹر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے فول پروف سکیورٹی کی فراہمی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ کمیٹی کے بعض اراکین کی عدم موجودگی کی وجہ سے کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس میں بیان کردہ باقی آئٹمز پر غور کے لیے دوبارہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔