برن ۔6دسمبر (اے پی پی):دنیا بھر میں،ارب پتیوں کی دولت میں 10 سال میں 121 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ٹیکنالوجی کی صنعت سے وابستہ ارب پتیوں کی دولت 2015 میں 788.9 بلین ڈالر سے تین گنا بڑھ کر 2024 میں 2.4 ٹریلین ڈالر ہو گئی،2024 میں، تقریباً 268 افراد پہلی بار ارب پتی بنے ۔سوئٹزرلینڈ کے سب سے بڑے بینک یو بی ایس کا ’’یو بی ایس سالانہ بلین ائر زامبیشنز رپورٹ‘‘ کے 10ویں ایڈیشن میں کہنا ہے کہ دس سال کے دوران ارب پتیوں کی دولت میں 121 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ارب پتی زیادہ کثرت سے نقل مکانی کر رہے ہیں، 2020 سے اب تک 176 ارب پتی اپنے ممالک سے دوسرے ملک منتقل ہو چکے ہیں، سوئٹزرلینڈ، متحدہ عرب امارات، سنگاپور اور امریکا ان کے مقبول اور پسندیدہ مقامات ہیں۔
سوئس یو بی ایس نے کہا ہے کہ ارب پتیوں نے گزشتہ دہائی کے دوران اپنی مشترکہ دولت 121 فیصد بڑھ کر 14 ٹریلین ڈالر تک پہنچائی ہے، ٹیک(ٹیکنالوجی )ارب پتیوں کے خزانے سب سے تیزی سے بھر رہے ہیں۔ گزشتہ 10 سال میں امریکی ڈالر میں سرمائے رکھنے والے ارب پتی افراد کی تعداد 1,757 سے بڑھ کر 2,682 ہوگئی، جو 2021 میں 2,686 کے ساتھ عروج پر ہے۔یو بی ایس کی سالانہ بلین ائر زامبیشنز رپورٹ کے 10ویں ایڈیشن میں بتایا گیا ہے کہ ارب پتیوں نے پچھلی دہائی کے دوران عالمی ایکویٹی مارکیٹوں سے آرام سے کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2015 سے 2024 کے درمیان، کل ارب پتیوں کی دولت 121 فیصد بڑھ کر 6.3 ٹریلین ڈالر سے 14.0 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ عالمی ایکویٹی کے این ایس سی آئی اکائونٹ ورلڈ انڈیکس میں 73 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
بینک کے مطابق وبائی امراض کے دور کے دوران ارب پتیوں کی دولت میں اضافہ ہوا ،ٹیک ارب پتیوں کی دولت میں سب سے تیزی سے اضافہ ہوا، اس کے بعد صنعت کاروں کا نمبر آتا ہے،پہلے برسوں میں، نئے ارب پتیوں نے ای کامرس، سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کو کمرشلائز کیا پھر بعد کے عرصہ میں تخلیقی اے آئی یعنی مصنوعی ذہا نت بوم کو انجنیئر کیا، جبکہ سائبر سیکیورٹی، فن ٹیک، ڈی تھری پرنٹنگ اور روبوٹکس بھی تیار کئے ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2020 کے بعد سے چین کے ارب پتی افراد میں کمی کی وجہ سے عالمی ترقی کا رجحان سست پڑ گیا ہے۔2015 سے 2020 تک، ارب پتیوں کی دولت میں عالمی سطح پر 10 فیصد سالانہ کی شرح سے اضافہ ہوا، لیکن 2020 سے اب تک ترقی ایک فیصد تک گر گئی ہے۔
چینی ارب پتیوں کی دولت 2015 سے 2020 کے دوران دگنی سے بھی زیادہ ہوئی، جو کہ 887.3 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2.1 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی، لیکن اس کے بعد وہ واپس 1.8 ٹریلین ڈالر پر آ گئی ہے۔تاہم، 2020 سے لے کر اب تک شمالی امریکا کے ارب پتیوں کی دولت 58.5 فیصد بڑھ کر 6.1 ٹریلین ڈالر ہو گئی ہے، جس کی قیادت صنعتی اور ٹیک ارب پتی کر رہے ہیں۔دریں اثنا ارب پتی زیادہ کثرت سے نقل مکانی کر رہے ہیں، 2020 سے اب تک 176 ملک منتقل ہو چکے ہیں، سوئٹزرلینڈ، متحدہ عرب امارات، سنگاپور اور امریکا مقبول مقامات ہیں۔2024 میں، تقریباً 268 افراد پہلی بار ارب پتی بنے، جن میں سے 60 فیصد کاروباری افراد ہیں ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی ارب پتیوں نے 2024 میں سب سے زیادہ فوائد حاصل کئے۔ان کی دولت 27.6 فیصد بڑھ کر 5.8 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی، یا دنیا بھر میں ارب پتیوں کی دولت کا 40 فیصد سے زیادہ ہے۔ چین اور ہانگ کانگ کے ارب پتیوں کی دولت 16.8 فیصد گر کر 1.8 ٹریلین ڈالر رہ گئی، ارب پتیوں کی تعداد 588 سے گھٹ کر 501 رہ گئی۔ہندوستانی ارب پتیوں کی دولت 42.1 فیصد بڑھ کر 905.6 بلین ڈالر ہوگئی، جب کہ ان کی تعداد 153 سے بڑھ کر 185 ہوگئی۔مغربی یورپ کی کل ارب پتیوں کی دولت 16.0 فیصد بڑھ کر 2.7 ٹریلین ڈالر ہو گئی جن میں سوئس ارب پتیوں میں 24 فیصد اضافہ شامل ہے۔متحدہ عرب امارات کے ارب پتیوں کی مجموعی دولت 39.5 فیصد بڑھ کر 138.7 بلین ڈالر ہوگئی۔